1
Thursday 27 Aug 2020 23:54

آئی اے ای اے کیجانب سے مفاہمتوں کی ممکنہ خلاف ورزی ہرگز قبول نہیں کرینگے، کاظم غریب آبادی

آئی اے ای اے کیجانب سے مفاہمتوں کی ممکنہ خلاف ورزی ہرگز قبول نہیں کرینگے، کاظم غریب آبادی
اسلام ٹائمز۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے سربراہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی رافائل گروسی کے ایران کے 2 روزہ دورے کے اختتام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، عالمی جوہری توانائی ایجنسی کا ایک اہم شراکتدار ہے جو اس کی سالانہ جانچ پڑتال کی 20 فیصد کارروائیوں کی میزبانی کرتا ہے، لہذا عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ گفتگو ضروری ہے۔

کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ رافائل گروسی کی جانب سے منگل و بدھ کے روز انجام پانے والے دورۂ ایران کے دوران انہوں نے ایرانی جوہری توانائی کمیشن کے سربراہ، وزیر خارجہ اور صدر مملکت کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں میں مفصل گفتگو کی تھی جن کے دوران ہر ایک فریق کی جانب سے اُن کے سامنے اسی بات پر تاکید کی جاتی رہی کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کو نہ صرف خودمختار و غیر جانبدار ہونا چاہئے بلکہ عالمی جوہری توانائی کمیشن کو اَیسے ایران دُشمنوں کی سازشوں سے بھی چوکنا رہنا چاہئے جو ایٹمی اسلحہ رکھنے کے باوجود عالمی جوہری توانائی کمیشن کی جانچ پڑتال کو قبول نہیں کرتے۔

کاظم غریب آبادی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی جوہری توانائی کمیشن کی جانب سے حسن نیت روا رکھے جانے کے جواب میں ضروری تعاون پیش کرتے رہیں گے البتہ قواعد و ضوابط سے بڑھ کر ہر گز نہیں! انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے بڑھ کر تعاون پیش کرنے کو بھی تیار ہیں البتہ دوطرفہ اعتماد؛ اِس تعاون کی بنیادی شرط ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ اپنے دورے کے اختتام پر ایک مناسب ذہنی تصویر اور واضح پیغام لے کر واپس گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے تعلقات کی اصلاح کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں یعنی ہم اب عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے رویے کے مطابق ہی اپنا رویہ استوار کریں گے۔

عالمی جوہری توانائی کمیشن میں ایرانی سفیر محمد کاظم غریب آبادی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئی اے ای اے نے کیسی ہی صورتحال یا کسی بہانے کے سبب مستقبل میں اس "مفاہمت" کے مفاد کو پس پشت ڈالا یا اُن چند ایک موارد (جو آئی اے ای اے سیف گارڈز سے تعلق رکھتے ہیں؛ کو پی ایم ڈی (Possible Military Dimensions (PMD)) میں شامل کر کے اُن) کے حوالے سے اپنے بیانات کے برعکس حُسن نیت سے کام نہ لیا تو وہ ایران کی جانب سے حاصل تعاون و گفتگو کھو بیٹھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ طے پانے والی مفاہمتوں کی مکمل پابندی کریں کیونکہ ایرانی (حکومتی) نظام ان مفاہمتوں کی خلاف ورزی کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 882844
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش