0
Friday 28 Aug 2020 18:37

جی بی حکومت کے وزرا کی آغا راحت حسین اور قاضی نثار سے الگ الگ ملاقاتیں

جی بی حکومت کے وزرا کی آغا راحت حسین اور قاضی نثار سے الگ الگ ملاقاتیں
اسلام ٹائمز۔ نگران وزیر اعلی گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایت پر وزرا کے ایک وفد نے قائد ملت تشیع آغا راحت الحسین حسینی اور قائد اہلسنت والجماعت قاضی نثار سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وفد میں وزیر ویمن ڈویلپمنٹ شیخ ناصر زمانی، وزیر جنگلات مولانا سرور شاہ، وزیر تعلیم و تعمیرات عبد الجہان، وزیر زراعت شوکت رشید، وزیر معدنیات جوہر علی راکی اور ترجمان وزیر اعلیٰ فیض اللہ فراق شامل تھے۔ حکومتی اراکین نے دونوں مذہبی اکابرین سے محرم الحرام میں قیام امن اور بھائی چارے کے فروغ کی استدعا کی جبکہ حکومتی سطح پر قیام امن کیلئے درکار وسائل کی فراہمی سمیت بہتر سہولیات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ حکومتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے قائد ملت تشیع آغا راحت حسین الحسینی نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ حکومتی وفد محرم الحرام کے دوران قیام امن کیلئے مذہبی قیادت سے ملاقات کیلئے یہاں تشریف لایا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا صبر کا درس دیتا ہے اور امام حسین کی شہادت پر گریہ و زاری تاریخ کا اولین باب ہے۔ ہم حکومتی اقدامات کے ساتھ کھڑے ہیں اور میرٹ کی بالادستی کا تقاضا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ہمارا گھر ہے اور قیامت تک ہم نے یہاں رہنا ہے اسلئے ہمیں یہاں کے مسائل کا ادراک ہے۔ جب اکھٹے صدیوں تک رہنا ہے تو کیوں نہ ہم امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے حکومتی وفد کو یقین دہانی کرائی کہ افواہوں اور غلط فہمیوں کی بجائے صبر و تحمل اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے گا۔ دوسری جانب حکومتی وفد نے قائد اہلسنت قاضی نثار سے بھی ملاقات کی حکومتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے قاضی نثار نے کہا کہ اخلاقی اقدار کو بحال رکھا جائے تو جھگڑے کی نوبت نہیں آتی۔

افواہوں پر کان نہیں دھرنے چاہیے۔ ہمارے پاس آنے کی ضرورت بھی نہیں تھی ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہر ایک کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور کسی بھی مسلک کو ایک دوسرے کی آزادی سلب نہیں کرنی چاہئے۔ محرم الحرام میں سیکورٹی کے نام پر کتنا پیسہ خرچ ہوتا ہے کاش ہم فکر کربلا کو سمجھتے ہوئے باہمی اتحاد سے آگے بڑھتے تو کسی بھی سیکورٹی انتظامات کی ضرورت نہ پڑتی۔ ہم ہمیشہ امن معاہدے اور ضابطہ اخلاق پر آج بھی عمل پیرا ہیں۔ امن معاہدے اور ضابطہ اخلاق سے انحراف کرنے والوں کو کڑی سزا ملنی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ محرم کے مہینے میں بہترین ماحول ہے اور ملکر مقدس ایام کے دوران امن کے قیام میں حکومتی اقدامات کو سپورٹ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 882962
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش