1
Saturday 29 Aug 2020 03:05
وینزوئلا سے ایرانی بیڑے کی کامیاب واپسی

ایران و وینزوئلا کا تجارتی لین دین، امریکی پابندیوں کا شکار دو ممالک کے گہرے تعاون کا نمونہ ہے، روئٹرز

ایران و وینزوئلا کا تجارتی لین دین، امریکی پابندیوں کا شکار دو ممالک کے گہرے تعاون کا نمونہ ہے، روئٹرز
اسلام ٹائمز۔ عالمی خبررساں ایجنسی روئٹرز نے آگاہ ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایرانی پرچم کے حامل ایک بحری بیڑے نے وینزوئلا میں موجود ایرانی منڈی کے اندر اپنا مال خالی کرنے کے بعد وہاں سے "ایلومینا" لادا ہے جو امریکی پابندیوں کے شکار دو ممالک کے درمیان گہرے باہمی تعاون کا جدید ترین نمونہ ہے۔ روئٹرز نے مزید لکھا کہ تاحال یہ معلوم نہیں کہ لادا جانے والا مال کس کا ہے اور اس بحری بیڑے کی آخری منزل کہاں ہے تاہم ریفینیٹو ایکون (Refinitiv Eikon) کے اعداد و شمار کے مطابق "گلسان" نامی ایرانی بحری بیڑہ جو 22,882 ٹن مال اٹھانے کی صلاحیت کا حامل ہے، اس وقت بحر اوقیانوس میں مشرق کی جانب رواں دواں ہے اور اس کا پہلا مقصد وینزوئلا کی لاگوائرا (La Guaira) بندرگاہ کے طور پر دکھایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اوپیک کے دو رکن ممالک ایران و وینزوئلا نے گزشتہ کئی ماہ سے اپنے باہمی تعلقات میں توسیع دے رکھی ہے۔ یاد رہے کہ جاری سال کے ماہ اپریل میں وینزوئلا کے اندر پیدا ہو جانے والی ایندھن کی شدید کمی پر ایران کی جانب سے 5 بحری بیڑوں پر مشتمل ایندھن اور وینزوئلا کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کو بحال کرنے کے لئے ضروری سازوسامان ارسال کیا گیا تھا جس پر امریکہ کی جانب سے مسلح رکاوٹ کا اعلان بھی کیا گیا تاہم ایران کی جانب سے کسی بھی امریکی اقدام کے بھرپور جواب کے عندیئے پر امریکی مزاحمت دم توڑ گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 883039
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش