0
Saturday 29 Aug 2020 11:14
ایف اے ٹی ایف بلز

حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا منصوبہ

حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا منصوبہ
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن کی اکثریت میں موجود ایوان بالا (سینیٹ) سے ایف اے ٹی ایف سے متعلق 2 بلز مسترد ہونے کے بعد حکومت اب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کا منصوبہ کر رہی ہے تاکہ یہ اہم قانون سازی ہو سکے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر سے فون پر بات کی اور پارلیمنٹ کے آئندہ مشترکہ اجلاس کے ایجنڈے پر بات کی تاکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ضروری بلز کی ہموار طریقے سے منظوری یقینی بنائی جا سکے اور ملک کو دہشت گردوں کی مالی معاونت والے ممالک کی گرے لسٹ سے باہر نکالا جا سکے۔ خیال رہے کہ 18ویں ترمیم کے پاس ہونے کے بعد اگر کوئی بھی بل پارلیمنٹ کے ایک ایوان سے پاس اور دوسرے سے مسترد ہوتا ہے تو پھر وہ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے پاس ہونے کے بعد ہی صرف قانون بن سکتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے 6 اور 20 اگست کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا تھا۔

اس معاملے پر جب بابر اعوان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اب تک مشترکہ اجلاس کے لیے حتمی تاریخ نہیں طے کی گئی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی کے ساتھ مشترکہ ملاقات کریں تاکہ مشترکہ اجلاس کے لیے تاریخ اور ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار تھی لیکن قومی سلامتی اور احتسبا کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن صرف قومی احتساب بیورو (نیب) کے دروازے پر تالہ لگانے میں دلچسپی رکھتی تھی۔ واضح رہے کہ 104 اراکین پر مشتمل سینیٹ نے 25 اگست کو اپوزیشن کے اعتراض کے بعد صوتی ووٹ کے ذریعے انسداد منی لانڈرنگ (دوسرا ترمیمی) بل اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری (آئی سی ٹی) وقف پراپرٹیز کے بل کو مسترد کر دیا تھا جو ایک روز قبل ہی قومی اسمبلی سے پاس ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 883058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش