0
Saturday 29 Aug 2020 18:49

کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم

کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر قائد میں بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبے میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورت حال اور امدادی کاموں کے حوالے سے غور کیا گیا۔ کراچی کی صورت حال کے حوالے سے دی گئی بریفنگ پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ضلع جنوبی کے بیشتر علاقوں سے پانی اب تک کیوں نہیں نکالا گیا، کے ایم سی کا اربن ڈزاسٹر ریسپانس یونٹ بھی متحرک نظر نہیں آیا، بارش کے بعد بیشتر علاقوں میں ابھی تک بجلی بحال نہیں ہوئی، مجھے تمام گلیاں صاف چاہیئیں، لوگ کہتے ہیں کہ حکومت نظر نہیں آتی، حکومت کے لوگ کام کر رہے ہیں، لیکن سول ڈریس کی وجہ سے پہچانے نہیں جاتے، آپ سب کو کوئی جیکٹ پہنائیں، جس سے وہ پہچانے جائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرا دی جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو تمام اضلاع کی سروے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہر کو ٹھیک کرنا ہے، اس کیلئے چاہے کتنے ہی سخت اقدامات کیوں نہ کرنے پڑیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ نالے بارش کے پانی کے بہاؤ سے صاف تو ہو جاتے ہیں، لیکن بارش، کیچڑ اور پلاسٹک کی تھیلیاں نالے بند کر دیتی ہیں، تمام ڈپٹی کمشنرز کراچی میں اپنے علاقوں کے نالوں کی دیکھ بھال کریں کہ کہیں چوک تو نہیں۔ کمشنر حیدرآباد نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ حیدرآباد کی صورتحال بہتر ہے، کچھ مقامات پر جو دریا پیٹ میں ہیں وہاں پانی موجود ہے، ہم نے انہیں خبردار کیا ہے کہ علاقہ خالی کر دیں، ایم این وی ڈرین میں باڑ لگا کر فصلوں کو پانی دیا گیا تھا، جس وجہ سے بریچ ہوئی، کچھ دیہات کو آفت زدہ علاقے قرار دینے کیلئے سروے جاری ہے، مکانات کو جو نقصان ہوا ہے، ان کا بھی سروے کر رہے ہیں۔ کمشنر میرپورخاص نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کراچی، مٹھی، اسلام کوٹ، ڈیپلو، میرپورخاص سے بارش کا پانی سے صاف کر دیا، جھڈو اور نوکوٹ کے مقامات پر ایل بی او ڈی کی صورتحال تشویشناک ہے، کیونکہ ایل بی او ڈی کی ڈیزائن ڈسچارج 4900 کیوسک ہے، لیکن اس وقت 9000 کیوسک پر بہاؤ ہے، عمرکوٹ، تھرپارکر اور میرپورخاص میں 80 فیصد سے زیادہ کاشت تباہ ہوگئی، 2000 سے زیادہ کچے مقامات متاثر ہوئے ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر رونیو کو سروے کی ہدایت دے دی۔
خبر کا کوڈ : 883142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش