پشاور:
اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت نے صوبے میں قبل از وقت روزہ کا اعلان کرنے والے افغان علماء کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا ہے، تاہم افغان علماء نے سعودی عرب کے ساتھ روزہ رکھنے کے لئے اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔ گزشتہ سال اس پر باقاعدہ طور پر پابندی عائد کر دی تھی، مذہبی امور کی جانب سے افغان کمشنریٹ سے بھی اس ضمن میں رابطہ کر لیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت رواں سال مرکز اور صوبے میں ایک ہی روز روزہ اور عیدالفطر منانے کی حکمت عملی طے کر رہی ہے اور اس حوالے سے افغان مہاجرین کو بھی اس کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ صوبے میں صوبائی حکومت کے اعلان کے بعد روزہ رکھیں گے اور ایک روز قبل روزہ کے اعلانات کرنے والے افغان علماء حضرات کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس ضمن میں پشاور سمیت صوبے بھر اور قبائلی علاقہ جات کے مساجد میں افغان علماء کی فہرستیں تیار کرنا شروع کر دی گئی ہیں، جن کے خلاف کریک ڈاﺅن کیا جائیگا۔