0
Tuesday 1 Sep 2020 00:00

سعودی اتحاد کیجانب سے ضبط کردہ یمنی تیل آزاد نہ کیا گیا تو فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑیگا، صنعاء ایئرپورٹ

سعودی اتحاد کیجانب سے ضبط کردہ یمنی تیل آزاد نہ کیا گیا تو فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑیگا، صنعاء ایئرپورٹ
اسلام ٹائمز۔ یمنی دارالحکومت صنعاء میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ایئرپورٹ فلائٹ آپریشن کے لئے ضروری ایندھن کے ذخائر کے خاتمے پر خبردار کیا گیا ہے۔ اس بیان میں ایندھن کے ذخائر کے اختتام کے باعث اقوام متحدہ کے اور انسانی امداد لانے والے ہوائی جہازوں کو سروسز کی عدم فراہمی کے حوالے سے بھی متنبہ کیا گیا ہے۔ عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق صنعاء کی بین الاقوامی ایئرپورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے تیل کے حامل (دسیوں) یمنی بحری بیڑوں کے ضبط کر لئے جانے کے باعث اس ہوائی اڈے میں ڈیزل و پٹرول کے ذخائر خاتمے کے نزدیک پہنچ چکے ہیں جبکہ موجود ایندھن سے صرف چند روز ہی فلائٹ آپریشن جاری رکھا جا سکتا ہے۔

یمنی خبررساں ایجنسی سبا کے مطابق صنعاء کے ہوائی اڈے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایندھن کے خاتمے کے باعث یہ ایئرپورٹ، روزانہ کی بنیاد پر آنے اور یہاں سے جانے والے اقوام متحدہ کے اور انسانی امداد پر مبنی دوسرے طیاروں کو خدمات فراہم کرنے کے لئے جنریٹرز، آگ بجھانے کی گاڑیاں اور دوسرے سازوسامان سے کام لینے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ صنعاء ایئرپورٹ نے اپنے بیان میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر گزشتہ 5 ماہ سے جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے ضبط کردہ یمنی تیل کے حامل بحری بیڑوں کو فورا آزاد نہ کیا گیا تو یہ ہوائی اڈہ اقوام متحدہ کی اور انسانی امداد کی حامل دوسری پروازوں سمیت تمام بین الاقوامی ہوائی جہازوں کے لئے بند کر دیا جائے گا۔

صنعاء کی بین الاقوامی ایئرپورٹ نے اپنے بیان میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کے بحال رکھے جانے اور اقوام متحدہ اور اس کے ساتھ منسلک یمن میں سرگرم دوسری انسانی امدادی تنظیموں کے ہوائی جہازوں سمیت تمام بین الاقوامی پروازوں کو مکمل سروسز کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اس مسئلے میں فورا مداخلت کریں۔ یاد رہے کہ یمنی وزارت تیل کی جانب سے بھی ملک میں ایندھن کے ذخائر ختم ہونے جانے کے باعث ممکنہ طور پر پیش آنے والے انسانی بحران پر بارہا خبردار کیا جاتا رہا ہے۔ واضح رہے کہ امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب نے 41 اتحادی ممالک کے ہمراہ غریب ترین مسلم ملک یمن پر نہ صرف خوفناک جنگ مسلط کر رکھی ہے بلکہ گزشتہ 5 ماہ سے یمن کے لئے تیل لے جانے والے 15 بحری بیڑوں کو بھی روک رکھا کیا ہے جس کے باعث یمن میں ایندھن کی شدید کمی پیدا ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 883504
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش