0
Tuesday 1 Sep 2020 09:28

پی آئی اے کا یورپی ممالک میں پروازوں کی معطلی کیخلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ

پی آئی اے کا یورپی ممالک میں پروازوں کی معطلی کیخلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ ہوا بازی کے بحران میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ نے یورپیئن یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کی جانب سے یورپی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں کی آمدو رفت معطل کرنے کے اقدام کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپیل کرنے کی مدت 30 اگست کو اختتام پذیر ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کے آپریشنل سیفٹی آڈٹ کی ٹیم کی جانب سے پی آئی اے کے آپریشنل انتظامات اور کنٹرول سسٹم کا جائزہ لینے کے لیے 7 ستمبر کو متوقع دورے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی اے ٹی اے کی سیفٹی آڈٹ ٹیم یہاں 5 روز قیام کرے گی۔ پی آئی اے انتظامیہ کو یقین کے ہے کہ اس دورے کے دوران وہ ٹیم کو حفاظتی اقدامات اور قومی ایئر لائن سے متعلق بین الاقوامی ادارے کی رکھی گئی تمام شرائط پوری کرنے کے حوالے سے قائل کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔

یاد رہے کہ ای اے ایس اے نے پی آئی اے کو ایک تحریری خط ارسال کر کے آگاہ کیا تھا کہ مقررہ مدت میں ایئر لائن کے فلائٹ آپریشن میں سیفٹی منیجمنٹ ٹولز کو لاگو کرنے کے زیر التوا مسئلے کے علاوہ اس نے یکم جولائی سے یورپی یونین کے رکن ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں کی آمدورفت کو 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا تھا۔ تاہم ای اے ایس اے نے کہا تھا کہ 2 ماہ میں پروازوں کی معطلی کے فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی تھی اور یہ 2 ماہ کی مدت 30 اگست کو اختتام پذیر ہو گئی تھی۔ آپریشنل سیفٹی آڈٹ ہر 2 سال بعد کیا جاتا ہے اس قسم کا آخری آڈٹ 2018ء میں ہوا تھا، آئی اے ٹی اے نے 2003ء میں یہ آڈٹ پروگرام تشکیل دیا تھا تاکہ ایئرلائنز کے آپریشنل منیجمنٹ اور کنٹرول سسٹم کا جائزہ لے سکے۔

ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے ای اے ایس اے میں اپیل نہ کرنے کے فیصلے کے حوالے سے محکمہ ہوا بازی کو آگاہ کر دیا ہے کہ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اور قانونی ماہرین سے رائے لی جنہون نے آئی اے ٹی اے کی سیفٹی آڈٹ ٹیم کے دورے کا انتظار کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پی آئی اے انتظامیہ آئی اے ٹی اے کو تمام حفاظتی اقدامات دکھانے کی بہتر پوزیشن میں ہو گی اور انہیں پی آئی اے کی پروازوں کی معطلی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینے پر قائل کر سکے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ای اے ایس اے نے پاکستان حکام سے سیفٹی منیجمنٹ سسٹم (ایس ایم ایس) کے 11 پوائنٹس کی وضاحت کرنے کا کہا تھا۔ ای اے ایس اے نے یہ بھی پوچھا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کس طرح کام کرتی ہے، کس طرح پائلٹوں کو لائسنس جاری کرتی ہے اور امیدوار کس طرح امتحانی پرچے حل کرتے ہیں۔

اس ضمن میں جب پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم برطانیہ اور یورپی یونین حکام سے مسلسل بات چیت کر رہے ہیں تاکہ پروازوں کی معطلی ختم کی جا سکے اور اس سلسلے میں پی آئی اے کی مدد کرنے کے لیے ایک سب سے بڑی ہوا بازی کی کمپنی کو منسلک کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مارکیٹ میں اپنے قدم واپس جمانے کے لیے پی آئی اے نے بہتر مصنوعات کے ساتھ متبادل انتظامات کے تحت برطانیہ کے لیے پروازیں بحال کی ہیں جو براہ راست پروازوں کی اجازت ملنے تک جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو امید ہے کہ پروازوں کی معطلی جلد ختم ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 883534
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش