0
Wednesday 2 Sep 2020 18:58
حکومت سکولوں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے

جزوی بحالی نامنظور، تمام سکولز کو بیک وقت کھولے جائیں

ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز کی پریس کانفرنس
جزوی بحالی نامنظور، تمام سکولز کو بیک وقت کھولے جائیں
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران مختلف اضلاع کی پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے اپنے مشترکہ بیانیہ میں کہا کہ کورونا وباء کے باعث ملک کے تمام سیکٹرز پر لاک ڈاﺅن تھا اور پاکستان میں احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس کے کیسز کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ ملک کے تمام سیکٹرز کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ایس او پیز کے تحت لاک ڈاﺅن ختم کر دیا لیکن تعلیمی اداروں پر بندش تاحال قائم ہے، جس کے باعث ملک کے تین لاکھ سے زائد تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں اساتذہ اور شعبہ سے وابستہ دیگر افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ جن کے گھروں کے چولہے بالکل ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اسکے علاوہ، پراپرٹری ٹیکس، انکم ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، بورڈ ٹیکس، فون بلز، بجلی بلز، گیس بلز، سوشل سیکورٹی اور اولڈ ایج بینیفٹ کے نوٹسز بھی موصول ہونے شروع ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے شعبہ کے تمام افراد شدید ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینئر چوہدری ناصر، سیکرٹری ملک اظہر ڈپٹی کنوینئر، محمد عثمان، میڈیا کوآرڈینیٹر ابرار احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 07 ستمبر 2020ء کو سکولز جزوی طور پر کھولنے کی بات کی گئی تو ایکشن کمیٹی پورے ملک میں احتجاج کرے گی، وفاقی دارالحکومت ڈی چوک میں دھرنا دے گی۔حکومت سکولوں کیلئے پیکج کا اعلان کرے۔ والدین نے بھی سکول کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نجی تعلیمی اداروں کو گزشتہ 10 ماہ سے بند رکھا گیا ہے، طلبہ ذہنی کوفت کا شکار، لاکھوں اساتذہ بے روز گار، کم فیس والے بیشتر ادارے بند ہو چکے ہیں۔ بجلی کے بل، ٹیکس کی بھرمارسے سکولز مالکان تباہ حالی کا شکار ہیں، حکومت پاکستان کے فیس میں 20% رعایت کے اعلان کے بعد جیک نے والدین سے مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پورے ملک میں کارخانے، سیاحتی مقامات، شاپنگ مال و دیگر کاروباری سرگرمیاں کی جاسکتی ہیں تو سکولوں کو کیوں نہیں کھولا جا سکتا۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر تعلم نیشنل کمانڈ کے تحت ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں، تمام سکولز اور کلاسزز کو بیک وقت کھولا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی تمام جماعتیں کھول دی جائیں۔ بچوں کو تعلیمی اداروں میں نہ بھیج کر کورونا سے زیادہ نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ 7 ستمبر کو سکولز کو جزوی طور پر کھولنے کی بات کی گئی تو ایکشن کمیٹی پورے ملک میں احتجاج کرے گی، وفاقی دارالحکومت ڈی چوک میں دھرنا دے گی۔ حکومت سکولوں کے لئے پیکج کا اعلان کرے، بجلی کے بلز جو کمرشل بنیاد پرلئے جاتے ہیں۔ان کو گھریلو بلز کے برابر کیا جائے۔ بجلی کے بل ایک سال کے لیے موخر کیے جائیں، ایف بی آر ٹیکس میں نرمی کی جائے، 2020- 2021 میں ٹیکس معاف کیا جائے۔ احساس پروگرام کے تحت اساتذہ کو تنخواہ ادا کی جائے۔

ملک اظہر نے کہا ہے کہ والدین کو کورونا کی صورتحال کے پیش نظر ہر ممکن سہولت دی جا رہی ہے۔ 80% فیس ادا کی جانے والی بات میں حقیت نہیں ہے۔ حکومتی تعلیمی اداروں کے پاس سکول کھولنے کے لیے فنڈز موجود نہیں ہیں۔ بچوں کے والدین نے بھی سکول کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 20% سے 25% سکولوں کی فیس وصول کی ہے۔ مشکل حالات میں بچوں کو آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم کے زیور سے مستفید رکھا۔ 90% صوبائی سکولوں کے پاس سکول کھولنے کے لیے وسائل ہی موجود ہی نہیں ہیں۔ ابرار احمد نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کم معاوضہ میں پرائیویٹ سکولوں نے بہتر نتائج دیے ہیں۔ حکومت پاکستان کے فیس میں 20% رعایت کے اعلان کے بعد جیک نے والدین سے مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یکساں نصاب، تعلیم کی تائید کر تے ہیں۔ اگر حکومت نے اعلان کر دیا تو ہم بھر پور تعاون کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 883870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش