0
Thursday 3 Sep 2020 17:33

فرقہ وارانہ مواد نشر کرنے کا الزام، چینل 24 نیوز کے مالک کیخلاف مقدمہ درج

فرقہ وارانہ مواد نشر کرنے کا الزام، چینل 24 نیوز کے مالک کیخلاف مقدمہ درج
اسلام ٹائمز۔ متنازع اور فرقہ وارانہ مواد نشر کرنے کے الزام میں چینل 24 نیوز کے مالک محسن نقوی کیخلاف لاہور کے تھانہ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ یو ای ٹی ہاوسنگ سوسائٹی کے رہائشی خالد محمود کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ زیر دفعہ ڈبلیو 11، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 اور 298 اے تعزیرات پاکستان کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ 30 اگست کو نماز ظہر کے دوران کراچی میں ڈاکٹر تقی جعفر نے عربی زبان میں دعا کرواتے ہوئے دو صحابہ پر لعنت بھیجی جسے براہ راست ٹیلی کاسٹ کرکے میڈیا کے ذریعے فرقہ واریت پھیلائی گئی ہے۔ پولیس نے مذکورہ الزامات کے تحت چینل 24 نیوز کے مالک محسن نقوی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ 24 نیوز چینل پہلے ہی حکومتی عتاب کا شکار ہے، جس کے لائسنس کو غیر قانونی قرار دے کر پہلے معطل کر دیا گیا تھا، تاہم لاہور ہائیکورٹ نے اس پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے چینل کو نشریات جاری رکھنے کا حکم دیدیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس چینل کیخلاف یہ کارروائی حکومتی ایماء پر ہی کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق فرقہ وارانہ مواد عربی زبان میں ہونے کے باعث عملے کو سمجھنے میں مشکل پیش آئی، جس کے باعث متنازع الفاظ نشر ہوگئے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چینل 24 نیوز نے ہمیشہ تمام مکاتب فکر کو مناسب اور برابر کوریج دی ہے اور یہ چینل وحدتِ اُمت کا قائل ہے، جس کا ثبوت ماضی میں ’’نمازِ وحدت‘‘ کا اہتمام بھی اسی چینل کی جانب سے کیا جاتا رہا ہے، جس میں تمام مکاتبِ فکر کے علماء و افراد نے مشترک نماز جسے ’’نماز وحدت‘‘ کا نام دیا گیا، میں شامل ہو کر چینل کی اس کاوش کو سراہا تھا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جو چینل وحدتِ اُمت کیلئے کوشاں ہے، وہ کیسے جان بوجھ کر متنازع مواد نشر کرسکتا ہے۔؟ مبصرین کے مطابق چینل سے جو کچھ نشر ہوا، وہ ایک غلطی تھی، جسے ایشو نہیں بنانا چاہیئے۔ دوسری جانب چینل کی انتظامیہ نے بھی اس معاملے کا علم ہونے پر فوری طور پر معافی نشر کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ کے اہلکار عربی زبان میں دعا ہونے کے باعث سمجھنے سے قاصر رہے۔ چینل انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ وہ وحدت اُمت کے قائل ہیں اور کسی بھی مکتب فکر کی مقدس ہستیوں کی توہین کو اچھا اقدام نہیں سمجھتے۔ چینل انتظامیہ نے کہا ہے کہ جو متنازع مواد نشر ہوا، وہ نادانستہ طور پر نشر ہوگیا تھا، جس پر ادارہ معذرت خواہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 884058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش