اسلام ٹائمز۔ سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ یہ بات قابل تشویش ہے کہ پاکستانی دانشور سول ایوارڈ لینے سے معذرت کررہے ہیں۔ اپنے بیان میں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پہلے تاج جویو نے بیٹے کے لاپتا ہونے پر حسن کارکردگی ایوارڈ لینے سے انکار کیا، اب شاعرہ فہمیدہ نسرین کی بیٹی نےصحافیوں کے اغواء اور تشدد پر محوم والدہ کے لیے ایوارڈ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں کیسز فاشسٹ پالیسی کے خلاف پیدا ہونے والی مایوسی کی عکاس ہیں، جہاں دانشور سوچ کو ریاستی پالیسی کے تحت دبایا جارہا ہو وہ معاشرہ مردہ ہو جاتاہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے جہاں حکمران اشرافیہ نے دانشوروں کا گلا گھونٹا وہ معاشرہ تاریخ کے کوڑے دان میں گیا، خبردار کرتا ہوں اگر دانشوروں کو بڑھنے نہیں دیا تو آپ وفاق کو تباہی کے دہانے پر لے جائیں گے۔