1
1
Saturday 5 Sep 2020 15:51

لاہور کی تاریخی جی سی یونیورسٹی میں قرآن کی تعلیم نہ دینے کا فیصلہ

لاہور کی تاریخی جی سی یونیورسٹی میں قرآن کی تعلیم نہ دینے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سرکاری جامعات میں قرآن پاک کی تعلیم دینے کے معاملے پر جی سی یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کے 3 ارکان نے قرآن پڑھانے کی مخالفت کر دی۔ ایڈووکیٹ حنا جیلانی اور ساجدہ حیدر ونڈل نے قرآن پڑھنے کو ذاتی معاملہ قرار دے دیا۔ گورنر پنجاب کی جانب سے تمام سرکاری جامعات میں قرآن پاک کو ترجمے کیساتھ پڑھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، جس کیلئے تمام جامعات میں انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حال میں ہی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے اجلاس میں تین ممبران نے سرکاری جامعات میں قرآن پڑھانے کی مخالفت کی ہے۔
 
ایڈووکیٹ حنا جیلانی نے موقف اپنایا کہ سرکاری جامعات میں قرآن پاک کی تعلیم دینے سے فرقہ واریت اور بدامنی پیدا ہوگی، اس لئے طلباء کو قرآن پاک کی تعلیم نہیں دینی چاہیئے۔ پروفیسر ساجدہ حیدر ونڈل اور قاضی ہمایوں فرید نے حنا جیلانی کے موقف کی تائید کی جبکہ دیگر سنڈیکیٹ ممبران نے اس موقف کی مخالفت کی، جس پر حنا جیلانی کی دیگر سنڈیکیٹ ممبران کیساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔ بعد ازاں اس ایجنڈا کو حنا جیلانی کے اختلافی نوٹ کیساتھ منظور کر لیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 884449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Ibrahim
Pakistan
ایڈووکیٹ حنا جیلانی، ساجدہ حیدر ونڈل اور دیگر مخالفین اسلام کی حقانیت سے پوری طرح واقف نہیں۔
آرٹسٹ اگر دنیا کے آرٹ و آرٹسٹ کا بغور مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ % 90 آرٹسٹ کسی نہ کسی طرح اپنے مذہب و معاشرے سے متاثر اور اس کی ترویج و بہتری کے لئے وقف تھے۔۔۔۔
اور ہیں بھی۔
اس پاک وطن کا المیہ یہی ہے کہ یہاں بسنے والا ایسا شخص جو کسی مقام پر پہنچ جاتا ہے، آدھا تیتر اور آدھا بٹیر بن جاتا ہے۔
ہماری پیشکش