0
Saturday 5 Sep 2020 18:50

کسی بھی مکتب کے مقدسات کی توہین برداشت نہیں کرینگے، گورنر پنجاب

خوشی ہے کہ ہمارے علماء کو ادراک ہے کہ فرقہ واریت بیرونی سازش ہے، علماء سے خطاب
کسی بھی مکتب کے مقدسات کی توہین برداشت نہیں کرینگے، گورنر پنجاب
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے پنجاب علماء بورڈ کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کی قیادت میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کرنے والے وفد میں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ عارف واحدی، مولانا غلام اکبر ساقی، مولانا عبدالوہاب روپڑی، حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا محمد خان لغاری، سید نیاز حسین نقوی، علامہ طاہر الحسن اور مولانا اسد اللہ فاروق سمیت دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر علمائے کرام نے فرقہ واریت کی بڑھتی ہوئی آگ کو روکنے میں حکومت کو بھرپور کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ ہم خلفائے راشدین، اُمہات المومنین اور اہلبیت اطہارؑ کی توہین کسی طور برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہوئی ہے کہ علماء سمجھتے ہیں کہ فرقہ واریت اسلام اور پاکستان کیخلاف دشمن کی گھناونی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ اہل تشیع اور اہلسنت کے علماء میں اتفاق ہے کہ وہ مقدسات کی توہین برداشت نہیں کریں گے، اس لئے قوم بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے دشمن کی سازش ناکام بنائے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ اہلبیت کی جو توہین ہوئی اس پر اہلسنت علمائے نے مطالبہ کیا کہ ان شرپسندوں کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں، جس پر فوری ایکشن لیا گیا اور صحابہ کی توہین پر اہل تشیع نے کہا کہ مجرموں کیخلاف ایکشن لیا جائے، یہ احسن اقدام ہے کہ علمائے کرام شرپسند عناصر کی سرپرستی نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے تمام علمائے کرام کو یقین دلاتا ہوں کہ شرپسندوں کیساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، توہین کرنیوالوں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں علمائے کرام کا مشکور ہوں کہ انہوں نے محرم الحرام کے دوران قیام امن کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے علمائے کرام کی وجہ سے بین المذاہب ہم آہنگی ہے، دنیا کے کسی ملک میں اتنی ہم آہنگی نہیں، جتنی پاکستان میں ہے، یہاں اقلیتیں مسلمانوں سے زیادہ محفوظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جو قابو پایا گیا ہے، اس میں فوج کے بعد سب سے اہم کردار علمائے کرام کا ہے اور پیغام پاکستان پر تمام مکاتب فکر کے علماء متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں، جبکہ انڈیا کی حکومت نے اپنے ملک میں اقلتیوں کی زندگیاں اجیرن کی ہوئی ہیں۔ ہم نے انڈیا کیساتھ کشیدہ تعلقات کے باوجود کرتار پور کوریڈور کھولا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت، بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے علمائے کرام پر فخر ہے، جب بھی کوئی مسئلہ پیدا ہوا ہے، علمائے کرام نے مثالی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن کا کریڈٹ انتظامیہ کیساتھ ساتھ ان علماء کو بھی جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کشمیر میں ہونیوالے مظالم کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی اقدام کی مذمت پوری دنیا میں ہوئی ہے، وہ عیسائیوں کو زبردستی ہندو بنا رہے ہیں، نریندر مودی کا چہرہ اب بے نقاب ہوگیا اور واضح ہوگیا ہے کہ وہ سیکولر سٹیٹ نہیں بلکہ وہ متعصب ہندو حکومت ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ پوری اُمت مسلمہ کو وحدت کی ضرورت ہے، جیسے علمائے متحد ہوسکتے ہیں، اسی طرح امت بھی متحد ہوسکتی ہے، اُمت متحد ہوگئی تو فلسطین اور کشمیر میں ہونیوالے مظالم خود بخود رُک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں سے بہت تباہی ہوئی ہے، اس حوالے سے پنجاب کے تاجروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے متاثرین کی مدد کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 884486
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش