0
Sunday 6 Sep 2020 11:48

پاکستان کا کوئی بنک ایران کیساتھ کاروباری لین دین کیلئے تیار نہیں، عبدالرزاق داود

پاکستان کا کوئی بنک ایران کیساتھ کاروباری لین دین کیلئے تیار نہیں، عبدالرزاق داود
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ 2 سال میں جو ہو گیا وہ ہو گیا، اب آگے دیکھنا ہو گا اور رہنما اصول بناتے ہوئے درآمدات پر انحصار کم کرنا ہو گا۔ لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ہمیں ملک کو مینو فیکچرنگ کی طرف لانا ہوگا اور ایکسپورٹ کو بنیاد بنانا ہوگا، نوکریاں پیدا کرنا ہوں گی، 41 فیصد خام مال کی کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، درآمدی ڈیوٹی زیرو ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران برآمدات میں کمی ہوئی جس پر ڈیوٹیاں ختم کر دی گئیں، اگلے تین سال کیلئے ریگولیٹری اور کسٹم ڈیوٹی کم کی جا رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ایران میں پاکستانی چاول پسند کیا جاتا ہے لیکن  پاکستان کا کوئی بنک ایران کیساتھ کاروباری لین دین کیلئے تیار نہیں، چاول برآمد کرنے والوں کیساتھ بیٹھ کر اس کا حل نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی میکانزم بن جائے تو ایران کیساتھ بہترین تجارت ہو سکتی ہے، لیکن ادائیگیوں کا میکانزم نہ ہونے سے ہم اس سہولت سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افریقا میں برآمدات کو بڑھانے پر توجہ ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں جبکہ افغانستان سے ہماری تجارت کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ دسمبر 2022 تک پاکستان کو ملا ہے، جی ایس پی پلس سے مزید استفادے کیلئے تاجروں سے پلاننگ کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 884604
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش