0
Tuesday 8 Sep 2020 16:33

آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس شعیب دستگیر کو تبدیل کرنے کا کرلیا گیا ہے۔ شعیب دستگیر کو 26 نومبر 2019ء کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا تھا۔ شعیب دستگیر بطور آئی جی پنجاب 10 ماہ بھی مکمل نہ کرسکیں۔ پنجاب میں دو سالوں میں پانچ آئی جی تبدیل ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مشاورت کے بغیر سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر انسپکٹر جنرل آف پنجاب پولیس شعیب دستگیر صوبائی حکومت سے ناراض ہوئے تھے اور احتجاجا تین روز سے دفتر نہیں گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی شعیب دستگیر کی مرضی کے خلاف عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور  تعینات کیا گیا تھا، جس کے سبب انہوں نے تین دن سے دفتر کا رخ نہیں کیا تھا۔

ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔ ذرائع کے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شعیب دستگیر تو طلب کر کے سی سی پی او لاہور کی تعیناتی سے متعلق ان کے تحفظات سنے تھے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے آئی جی پنجاب کی ملاقات کے بعد معاملات ابھی تک جوں کے توں رہیں۔ ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے سی سی پی او لاہور کو تبدیل کرنے سے انکار کردیا تھا جس پر آئی جی پنجاب مائنڈ کر گئے تھے اور دفتر جانا چھوڑ دیا تھا۔ اس سے قبل ایک بیان میں سی سی پی او لاہور عمر شیخ  کا کہنا تھاکہ آئی جی پنجاب مجھ سے دو سال سینئر ہیں وہ  مجھے اچھی طرح جانتے ہیں اور میرے کمانڈر ہیں۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ میں اپنی ماتحت فورس کو ڈسپلن میں لاوں اور خود آئی جی کا حکم نا مانوں۔  آئی جی پنجاب تیس سال سے  جبکہ میں اٹھائیس سال سے پولیس میں ہوں۔
خبر کا کوڈ : 885030
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش