0
Saturday 12 Sep 2020 16:44
زیادتی کے بڑھتے واقعات

پنجاب پولیس 60 فیصد ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام

پنجاب پولیس 60 فیصد ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایک تسلسل کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے افسوسناک واقعات رونما رہے ہیں اور المیہ یہ ہے کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث مجرموں کی گرفتاری کے حوالے سے پنجاب پولیس کی کارکردگی بہتر نہیں ہے۔ پنجاب میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران اجتماعی زیادتی کے 77 واقعات رونما ہوئے ہیں، جس کے 60 فیصد ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گوجرانوالہ ریجن اجتماعی زیادتی کے واقعات میں 30 کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا اور فیصل آباد ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 12 واقعات رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ملتان ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 9 مقدمات درج ہوئے جبکہ لاہور میں اجتماعی زیادتی کے 7 واقعات رونما ہوئے۔ اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 6، شیخو پورہ  اور راولپنڈی میں 5، 5 واقعات رپورٹ ہوئے۔ بہاولپور اور ساہیوال ریجن میں ایک ایک اور سرگودھا میں اجتماعتی زیادتی کے 2 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اجتماعی زیادتی کے 60 فیصد واقعات میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق اجتماعی زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں اور ایسے کیسز میں ملزمان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کروانا پڑتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 885836
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش