0
Monday 14 Sep 2020 11:21

عالمی رہنما اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ورچوئل ملاقات پر مجبور

عالمی رہنما اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ورچوئل ملاقات پر مجبور
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کا 75 واں اجلاس منگل (15 ستمبر) کو نیویارک میں شروع ہو گا جبکہ اعلی سطح کی عام بحث کا آغاز 22 ستمبر سے ہو گا۔ ذرائع کے مطابق امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اقوام متحدہ کے تمام ممبران کو آگاہ کیا ہے کہ نیویارک پہنچنے والے تمام افراد پر 14 دن کا قرنطینہ لازمی کر دیا گیا ہے، یہ پابندی ریاستوں کے سربراہان اور حکومتوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ 24 اکتوبر 1945ء کو کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں اقوام متحدہ کی بنیاد رکھے جانے کے بعد سے یہ پہلی جنرل اسمبلی ہو گی جب یورپی یونین سے الحاق کے لیے ترکی کی جانب سے مذاکرات کرنے والے ولکان بوزکیر اس 75 ویں اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان 25 ستمبر کو عالمی ادارے سے خطاب کریں گے۔ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی 21 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے اور اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر کی حیثیت سے شرکاء کو بریف کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے لہذا ان دو ہفتوں، 15-30 ستمبر تک سیکڑوں تقاریب منعقد کی جا رہی ہیں۔ جنرل اسمبلی کے سبکدوش ہونے والے صدر تیجانی محمد بانڈے نے کہا کہ 75ویں یو این جی اے اجلاس ہمارے لئے اقوام کے درمیان اعتماد کو بحال کرنے کے لیے ایک انوکھا موقع پیش کرتا ہے کیونکہ ہم سب ایک جیسی امنگیں رکھتے ہیں اور ہمارے پاس ساتھ مل کر کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ 1945ء کے بعد سے ہر ستمبر میں ممبر ممالک سالانہ اجلاس کے لیے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں جنرل اسمبلی ہال میں ملتے ہیں تاہم اس سال کورونا وائرس عالمی رہنما کو نیویارک میں اکٹھے ہونے سے روک رہا ہے۔ اس کے بجائے یو این جی اے کی تقاریب بنیادی طور پر ورچوئل طریقہ کار پر ہوں گی جس میں ریاستوں اور حکومت کے سربراہان کے بیانات پہلے سے ریکارڈ کیے ہوئے چلائے جائیں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 886102
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش