0
Monday 14 Sep 2020 23:18

سانحہ ساہیوال کے مجرموں کو سزائیں دی جاتیں تو موٹروے پر اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوتے، مشتاق خان

سانحہ ساہیوال کے مجرموں کو سزائیں دی جاتیں تو موٹروے پر اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوتے، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ نقیب اللہ محسود اور سانحہ ساہیوال کے مجرموں کو سزائیں دی جاتیں تو موٹروے پر اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوتے۔ موٹروے واقعہ پر سی سی پی او لاہور کا بیان شرمناک ہے، ان کے بیان نے پوری قوم اور بالخصوص متاثرہ خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کا کام کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع شانگلہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع شانگلہ کے امیر سید غفار، فدا محمد ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔ مشتاق خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ذاتی عناد کی وجہ سے پنجاب کے چھ آئی جی پیز تبدیل کئے لیکن وہاں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ حکومت نے دو سال میں ریکارڈ قرضہ لیا ہے، مہنگائی میں دوگنا اضافہ ہوچکا ہے۔ادویات دو سو فیصد مہنگی ہوچکی ہیں، ملکی اور بین الاقوامی مافیا حکومتی ٹیم کا حصہ ہے، اس کے باوجود بھی حکومت مکمل طور پر ناکام ہے۔ ملک میں جنگل کا قانون ہے، خیبر پختونخوا میں حالات بد سے بدتر ہیں، صوبائی حکومت کی کارکردگی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ وفاقی حکومت صوبے کو مالیاتی حقوق نہیں دے رہی اور صوبائی حکومت نے بھی اس معاملے پر چپ سادھ لی ہے۔ حکومت نے فیٹف کی خوشنودی کے لئے 12 قوانین پاس کرکے ملک کو ان کی غلامی میں دے دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کارکنان بلدیاتی انتخابات کے لئے ابھی سے تیاریاں شروع کردیں، حکومت بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے، اسی لئے پشاور ہائی کورٹ میں حکومت کے خلاف بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر رٹ دائر کردی ہے۔ حکومت کو بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے۔ رسول اللہ ﷺ خاتم النبیین ہیں، ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ کسی کو بھی ختم نبوت کے قانون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔ ختم نبوت کے دفاع کے لئے پارلیمنٹ، میڈیا، گلی کوچوں اور چوکوں چوراہوں پر لڑیں گے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وفاق اور صوبہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن بدقسمتی سے صوبے کو ابھی تک اپنے مالیاتی حقوق نہیں مل سکے۔ پی ٹی آئی نے صوبائی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا اربوں روپوں سے محروم ہورہا ہے۔ 500 ارب روپے بجلی کا خالص منافع خیبر پختونخوا کا وفاق پر قرضہ ہے لیکن صوبے کو وہ بھی ادا نہیں کیا جارہا۔ وفاق نے خیبر پختونخوا کے حقوق غصب کر رکھے ہیں جسکی وجہ سے یہاں نہ سکول بن رہے ہیں نہ ہی ہسپتال، سڑکیں اور بجلی کے منصوبے شروع کئے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موٹروے واقعہ میں ملوث افراد انسان نہیں درندے ہیں۔ موٹروے واقعہ حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ وزراء کہہ رہے ہیں کہ جنہوں نے یہ کام کیا انہیں سر عام پھانسی دی جائے، وزراء سوشل میڈیا پر کس سے مطالبے کر رہے ہیں، وزراء کو قانون سازی کرکے مجرموں کو پھانسی پر لٹکانا چاہئے۔ حدود قوانین کے علاوہ امن کی کوئی ضمانت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کی کتب اور عبادت گاہوں کے احترام کو یقینی بنانا اقوام متحدہ کے عالمی چارٹر کا حصہ ہے مگر اسلامی شعائر، قرآن پاک اور پیغمبر اسلام کے معاملہ میں اس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔ اسلام دشمن قرآن پاک کی توہین اور پیغمبر اسلام، خاتم النبیین کے خاکے شائع کر کے عالمی امن کو تباہ اور دنیا کو عالمی جنگ کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی روز اول سے ایسی ناپاک حرکتوں کے خلاف میدان میں ہے۔ ناموس رسالت اور ختم نبوت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 886257
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش