0
Tuesday 15 Sep 2020 21:33

لوگ ریپ کیس رپورٹ نہیں کراتے کہ کہیں پولیس افسر یہ نہ پوچھ لیں کہ پیٹرول کیوں چیک نہیں کیا، فواد چوہدری

لوگ ریپ کیس رپورٹ نہیں کراتے کہ کہیں پولیس افسر یہ نہ پوچھ لیں کہ پیٹرول کیوں چیک نہیں کیا، فواد چوہدری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمیں ریپ کیسز میں تفتیش کے لیے خواتین افسران کو تربیت دینی ہوگی، کیونکہ خواتین ہی خواتین کا دکھ درد سمجھ سکتی ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ بہت افسوسناک ہے، موٹروے واقعے نے پوری قوم کو جنجھوڑ کر رکھ دیا، عوام اور خواص چاہتے ہیں کہ ملزمان کو سرعام پھانسی دی جائے، سرعام پھانسی غم و غصے کا اظہار ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ایسے واقعات پے درپے ہو رہے ہیں، واقعات پر ایک مہینہ شور ہوتا ہے، پھر بھول جاتے ہیں، پاکستان میں ہر سال 5 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، پنجاب میں 190 کیسز گینگ ریپ کے رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار لوگ یہ کیسز رجسٹر ہی نہیں کراتے ہیں۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ لوگ اس لیے کیس رپورٹ نہیں کرتے کہ کہیں پولیس افسر یہ نہ پوچھ لیں کہ پیٹرول کیوں چیک نہیں کیا، اس لیے کیسز رپورٹ نہیں ہوتے کہ ججز کے در پر چکر لگاتے رہو، آخر میں تاریخ پر پیشی کے لیے بھی پیسے ختم ہو جاتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ریپ کے واقعات پے درپے ہو رہے ہیں اور ہم بھی متشدد ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان میں ریپ کیسز پر صرف 5 فیصد سزائیں دی جاتی ہیں، عدالتوں کو ہاتھ جوڑ کر کہنا پڑے گا کہ ججز کو ٹریننگ دیں، ایسے کیسز میں صلح نہیں ہوسکتی، ملزم عابد نے پہلے بھی صلح کے ذریعے معاملہ ختم کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 886424
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش