اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020ء قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020ء میں تفتیشی طریقہ کار میں نئی تکنیک استعمال کرنے کی شق شامل کی گئی ہے، جس کے تحت تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں بعض تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا۔ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے تحت ان تکنیک میں خفیہ آپریشنز، مواصلات کا سراغ لگانا، کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لینا شامل ہے، جبکہ عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید 60 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب ضمنی ایجنڈے کے طور پر بل لانے پر اپوزیشن ارکان نے بھرپور احتجاج کیا۔ ادھر قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ترمیمی بل 2020ء پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کی گئی، تحریک سینیٹ میں پی ٹی آئی کے چیف وہیپ سجاد طوری نے پیش کی، پاکستان پیپلز پارٹی کی مخالفت کے باوجود چیئرمین سینیٹ نے بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دیدی اور بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔