0
Thursday 17 Sep 2020 13:00
ہم نقال بن گئے ہیں اور صرف نقل کرتے ہیں

نوآبادیاتی سوچ نے ہم سے خوداعتمادی چھینی، عمران خان

ہری پور میں پاک آسٹریا فیگوچ شول انسٹیٹیوٹ کی تقریب سے خطاب
نوآبادیاتی سوچ نے ہم سے خوداعتمادی چھینی، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نوآبادیات ایک قوم کے لیے تباہی ہے اور اس کی وجہ سے ہمارا خود پر اعتماد ختم ہوا ہے۔ ہری پور میں پاک آسٹریا فیگوچ شول انسٹیٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہم کیوں اپنے سائنسدان نہیں بناتے، کیوں کوئی ایجاد نہیں کرتے؟ ہمارا مجموعی رویہ یہ ہے کہ ہم نقال بن گئے ہیں، صرف نقل ہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اس راستے پر چلنا چاہیے جس پر اللہ اسے عظیم ملک بنائے گا اور ہم وہ راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، قائد اعظم اور علامہ اقبال خواب اور بات کرتے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ نے انسان کے ہاتھ میں کوشش رکھی ہے جبکہ کامیابی اللہ دیتا ہے۔ انہوں نے نوآبادیات کے ذہن پر پڑنے والے اثرات سے متعلق کہا کہ جب میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے گیا تو سینئرز پلیئرز نے مجھے کہا کہ اگر ہم انگریز سے عزت سے ہار جائیں تو یہ ہی ہماری کامیابی ہے، اس ذہنیت نے ہمیں تباہ کر دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسی ذہنیت کی وجہ سے آج مغرب سائنس و ٹیکنالوجی میں سب سے آگے نکل گئے، جتنا ہمارا مجموعی بجٹ ہوتا ہے ان کی ایک کمپنی کی مالیت کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپنے کارناموں کی تعریف کے بجائے انسان کو مزید کام پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونزم قوموں کے لیے تباہی ہے اور یہ تاثر کہ مغرب ہی ترقی کر سکتا ہے ہم نہیں کر سکتے یہ غلط ہے انگریز کی غلامی کے ذہن اور سوچ کو تبدیل کرنا ہو گا ہم کچھ اس لیے نہیں کر سکتے کیونکہ ہم کاپی کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انگریز سائنسدان بن سکتے ہیں تو ہمارے لوگ کیوں نہیں؟ ہم نے ذہنوں کو اچھی غلامی کی سوچ سے نجات دلانی ہے، ہم خود مختار لوگ ہیں اور خود کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہے اور ترقی بھی ممکن ہے۔ ہمیں بگ ڈیٹا، آرٹیفشلز انٹیلی جنس اور دیگر ٹیکنالوجی سے مدد لینی چاہیے، ہم خود مختار لوگ ہیں اور خود کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پہلا سال معیشت کو بہتر کرنے اور دوسرا کورونا سے نمٹنے میں گزارا یہاں تعلیم پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی تاہم ہم پیسہ کے غلط استعمال کے خلاف قانون لاکر تعلیم پر سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم تعلیم کے شعبے پر توجہ دیتے تو کہاں سے کہاں ہوتے خیبر پختونخوا حکومت نے پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری کی اور چین نے ہر معاملے میں پاکستان کی مدد کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے معاملے میں بھی چین نے معاونت کی۔ اس سے قبل چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ بڑی پیش رفت ہے، ہری پور میں جدید انسٹیٹیوٹ کا قیام ریاست کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تناظر میں قانون سازی ضروری تھی، پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں موجودہ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں کی وجہ سے گیا۔
خبر کا کوڈ : 886770
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش