0
Thursday 17 Sep 2020 15:24

حریت کانفرنس (م) نے سوپور ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا

حریت کانفرنس (م) نے سوپور ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر حریت کانفرنس کل جماعتی (م) نے سوپور کے عرفان احمد ڈار کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں حریت کانفرنس (م) نے کہا کہ حالیہ شوپیان فرضی مقابلے میں مارے گئے ابھی انصاف کے منتظر ہی تھے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوپور سے تعلق رکھنے والے ایک 24 سالہ نوجوان عرفان احمد ڈار جسے 14 اگست 2020ء کو حراست میں لیا گیا تھا، کو بہیمانہ طور پر ہلاک کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد عام لوگوں میں خوف و ہراس کے ماحول کو قائم رکھنا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

حریت کانفرنس نے حقوق انسانی کے علمبردار تمام اداروں سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کی ان بے دریغ پامالیوں پر دھیان دیں اور انہیں انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ بیان میں گزشتہ روز کاکہ پورہ پلوامہ میں اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے وقت صحافیوں پر حملے پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور صحافیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
 
کل جماعتی حریت کانفرنس (م) نے حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں دیئے گئے اس بیان کہ جموں کشمیر میں کوئی بھی شہری خانہ نظر بند نہیں ہے، کو تعجب خیز اور حیران کن قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں حریت کانفرنس (م) نے کہا کہ اِس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق گزشتہ سال 5 اگست سے اپنے ہی گھر میں مسلسل خانہ نظربند ہیں اور موصوف کی رہائشگاہ پر قابض فورسز تعینات ہیں جو انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ حریت نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر میرواعظ نظربند نہیں ہیں تو انہیں کیوں اپنے گھر سے باہر جانے نہیں دیا جاتا ہے۔؟ بیان میں کہا گیا ہے کہ میرواعظ کو گزشتہ سال 5 اگست سے جامع مسجد جانے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 886791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش