0
Friday 18 Sep 2020 00:07

بلدیاتی، صوبائی اور وفاقی سطح پر خواجہ سراوں کو پانچ فی صد کوٹہ میں نمائندگی دی جائے، سیمسن سلامت 

بلدیاتی، صوبائی اور وفاقی سطح پر خواجہ سراوں کو پانچ فی صد کوٹہ میں نمائندگی دی جائے، سیمسن سلامت 
اسلام ٹائمز۔ رواداری تحریک کے چیئرمین سیمسن سلامت نے کہا ہے کہ حکومت جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث قانون بنانے میں جلدی نہ کرے بلکہ جنسی واقعات میں ملوث ذمہ داروں کو سزا دینے کے لئے وفاقی و صوبائی حکومت ایکسپرٹ افراد سے مشاورت کرے اور ایسے واقعات پر قابو پانے کے لئے لانگ ٹرم پالیسی اختیار کی جائے، سانحہ موٹروے میں ملوث بے گناہوں کی بجائے اصل ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے، کے پی کے میں 70خواجہ سراوں کا قتل لمحہ فکریہ ہے بلدیاتی، صوبائی اور وفاقی سطح پر خواجہ سراوں کو پانچ فی صد کوٹہ میں نمائندگی دی جائے، فرقہ وارانہ کشیدگی سے قوم تقسیم ہونے کی بجائے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر یکجہتی کا اظہار کرے جس کی آج انتہائی اشد ضرورت ہے، نامرد کرنے کی سزا کے نتائج خطرناک نکلیں گے اور سزا پانے والا یا تو بدنامی سے بچنے کے لئے خودکشی کر لے گا یا پھر وہ انتقامی کاروائیوں میں ملوث ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں سرفراز کلیمنٹ، مسرت غنی، میڈم بلالی، الحاج اشرف قریشی، گرو الیاس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔

سیمسن سلامت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جنسی واقعات پر قابو پانے کے سلسلے میں جلدبازی کا مظاہرہ نہ کریں ایسا نہ ہو کہ بعد میں اس کے منفی اثرات ظاہر ہوں یہ بات بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ خواتین کی آبادی پاکستان میں 50فی صد ہے وہ اکیلے سفر نہ کریں، قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے ٹیکسز سے تنخواہیں لیتے ہیں اس لئے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو بھی وہ یقینی بنائیں، سی سی پی او لاہور کی سپورٹ کی بجائے ملک میں 50فی صد خواتین کی سپورٹ کریں، لاہور موٹر وے سانحہ، کراچی میں پانچ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل سمیت جنوبی پنجاب میں بھی زیادتی کے واقعات میں اضافے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور اس سلسلے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے واقعات پر قابو پانے کے لئے لانگ ٹرم پالیسی اختیار کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 886877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش