0
Friday 18 Sep 2020 11:16

مقبوضہ کشمیر، 13 ماہ بعد پی ڈی پی کے 8 لیڈر جیل سے رہا

مقبوضہ کشمیر، 13 ماہ بعد پی ڈی پی کے 8 لیڈر جیل سے رہا
اسلام ٹائمز۔ 13 ماہ بعد پی ڈی پی کے 8 لیڈروں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی گئی۔ اس دوران بھارتی پارلیمنٹ میں محبوبہ مفتی کی نظربندی کا معاملہ اٹھایا گیا۔ پی ڈی پی لیڈران نے جمعرات کو کہا کہ کئی ماہ تک نظربند رکھنے کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ نے بالآخر پارٹی لیڈران کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دیدی ہے۔ سابق وزراء سمیت 8 لیڈروں بشمول نعیم اختر، اعجاز میر، محمد یوسف بٹ، غلام نبی لون ہانجورہ، سرتاج مدنی، محمد خورشید عالم، عبدالرحمان ویری اور یوتھ صدر وحید الرحمان پرہ کو 5 اگست 2019ء کو دفعہ 370 ہٹانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر لیڈر اور سابق وزیر نعیم اختر کی جمعرات کو نظربندی ختم کر دی گئی۔ نعیم اختر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 407 دنوں کی نظربندی کے بعد مجھے مطلع کیا گیا کہ اب میں آزاد ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹی کرم فرمائیوں کے دوران ہماری سر زمین پر بڑے المیے ڈھانے والے حکمرانوں کا مشکور ہوں۔ محمد یوست بٹ نے کہا کہ انہیں باضابطہ طور پر بتایا گیا کہ بندشیں ہٹائیں گئیں ہیں، وحید پرہ نے کہا کہ بدھ کو وہ پارٹی کی یوتھ میٹنگ میں موجود  تھے اور انہیں بھی اب پلوامہ جانے کی اجازت دی گئی۔ منگل کو  پارلیمنٹ میں بھارتی حکومت نے بتایا تھا کہ کشمیر میں اب کوئی خانہ نظربند نہیں ہے۔ ادھر پی ڈی پی لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ میر فیاض احمد نے جموں و کشمیر میں پچھلے ایک سال سے نظربند سیاسی لیڈروں، ورکروں اور پارٹی صدر محبوبہ مفتی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ لیڈر پچھلے ایک سال سے نظربند ہیں۔ پارلیمنٹ میں وقفہ صفر کے دوران  فیاض احمد میر نے کہا کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد کئی سیاسی لیڈروں کو اسی رات گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا ’’ایک سال گزر چکا ہے، کئی لیڈران ابھی بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں‘‘۔ فیاض احمد کا مزید کہنا تھا کہ وہ ابھی بھی نظربند ہیں۔ فیاض احمد نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدہ افراد کو جلد رہا کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مین سٹریم لیڈران کو یہ اندیشہ ہے کہ عوامی مسائل اٹھانے پر انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 886905
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش