QR CodeQR Code

مومنین نے بصیرت سے کام لیا اور فوری ردعمل نہیں دیا

تریٹ سیداں، پولیس نے ایف آئی آر کی یقین دہانی کرائی ہے، گل زہرا

کالعدم گروہ اسلحہ لیکر اسلام آباد میں کیونکر موجود تھا؟

18 Sep 2020 19:51

میڈیا کو جاری اپنے بیان میں سیدہ گل زہرا رضوی نے کہا ہے پاکستان اسوقت دھیمی آنچ پر سلگ رہا ہے اور یہ آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ آئے روز کالعدم گروہ جلسے کرکے ملکی آبادی کے بیس فیصد حصے کو کھلے عام کافر کہہ رہے ہیں، امامبارگاہوں پر پتھراؤ کر رہے ہیں، شیعوں کو شہید کر رہے ہیں اور ریاست خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ امامیہ ڈیزاسٹر سیل کی رہنما اور معروف شیعہ سوشل ایکٹویسٹ گل زہرا نے کہا ہے کہ آئے روز ایک کالعدم دہشتگرد گروہ ملک کی بیس فیصد آبادی کو اعلانیہ طور پر کافر قرار دیکر انہیں نشانہ بنانے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ان کی مساجد، امام بارگاہوں پہ پتھراؤ کر رہا ہے، ان کی املاک کو نقصان پہنچا رہا ہے جبکہ انتظامیہ مکمل طور پر چپ سادھے ہوئے ہے، انتظامیہ کی خاموشی سے اس امر کو تقویت ملتی ہے کہ دوسرے معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک میں تفرقے کی یہ آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔ میڈیا پہ جاری اپنے بیان میں سیدہ گل زہرا رضوی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم (سپاہ صحابہ) نے ڈی چوک پر تحفظ صحابہ کے عنوان سے جلسہ کیا، جس پر عام شہریوں کے شدید تحفظات تھے اور ٹویٹر پر کئی گھنٹے اسلام آباد انڈر اٹیک کا ٹرینڈ چلتا رہا۔

اس سے پہلے ذمہ دار شہریوں نے اسلام آباد انتظامیہ کو باور کروایا کہ یہ شرپسند ٹولہ اس جلسے میں شیعہ کافر کے نعرے لگائے گا اور فساد پھیلائے گا۔ انتظامیہ، جلسہ تو نہ روک سکی، البتہ شہریوں کو یقین دہانی کرائی کہ مذہبی منافرت پر مبنی کوئی کام نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انتظامیہ بہت حد تک اس وعدے پر عمل پیرا رہی، لیکن جلسہ کروانے والوں کا مقصد شر پھیلانا تھا۔ انہوں نے جلسے کے اختتام پر واپسی پر مری روڈ پر اپنی ہی گاڑی کے شیشے توڑ کر اور اسے بنیاد بنا کر اس شرپسند ٹولے نے تریٹ سیداں امام بارگاہ کے پاس سے گزرتے ہوئے علم کی جانب فائرنگ کی۔ کافر کافر کے نعرے لگائے۔ سیدہ گل زہرا رضوی نے مزید کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس ٹولے کے پاس اسلحہ کیوں تھا اور اسلحے کیساتھ یہ اسلام آباد میں کیونکر گھوم رہے تھے؟ شروع دن سے ان کا ارادہ مذہبی منافرت پھیلانا تھا اور یہ دہشت گرد اسلحہ اپنے ساتھ لیکر آئے تھے۔ پولیس موقعے پر پہنچی اور اس نے بجائے گرفتاریوں کے محض اس ٹولے کو منتشر کرنے پر اکتفا کیا۔

گل زہرا کا مزید کہنا تھا کہ مری امام بارگاہ میں اہل تشیع نے صبر و حوصلے سے کام لیا اور جوابی ردعمل دینے کے بجائے سڑک پر احتجاج شروع کیا، جو دھرنے میں بدل گیا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مقامی افراد کے مطابق ایس ایس پی علی اکبر شاہ نے فائرنگ کرنے والے دہشتگردوں پر ایف آئی آر درج کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا ہے۔ گل زہرا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت دھیمی آنچ پر سلگ رہا ہے اور یہ آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ آئے روز کالعدم گروہ جلسے کرکے ملکی آبادی کے بیس فیصد حصے کو کھلے عام کافر کہہ رہے ہیں، امامبارگاہوں پر پتھراؤ کر رہے ہیں، شیعوں کو شہید کر رہے ہیں اور ریاست خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی ہے۔ پھر کیوں نہ عام پاکستانی یہ سمجھنے سوچنے پر مجبور ہو جائے کہ ریاست کا مفاد ہی اس خاموشی میں ہے۔ کیوں نہ عام پاکستانی سوچے کہ دوسرے معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے یہ آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔؟


خبر کا کوڈ: 887021

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/887021/تریٹ-سیداں-پولیس-نے-ایف-ا-ئی-ا-ر-کی-یقین-دہانی-کرائی-ہے-گل-زہرا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org