QR CodeQR Code

مقبوضہ کشمیر جبر و استبداد کی داستان لکھی جارہی ہے، حسنین مسعودی

19 Sep 2020 22:01

این سی لیڈر نے سوپور میں سوپور کے 24 سالہ نوجوان عرفان احمد ڈار کی مبینہ حراستی ہلاکت پر کا بھی معاملہ اُٹھایا اور حکومت کو اس بارے میں بیان دینے کے لئے کہا۔


اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے سوپور میں نوجوانوں کی پُراسرار ہلاکت اور مبینہ شوپیان فرضی تصادم میں 3 نوجوانوں کی ہلاکت کے معاملات آج لوک سبھا میں اُٹھائے۔ انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہا کہ 5 اگست 2019ء کے غیر آئینی فیصلے کے بعد جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کی ایک داستان لکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ب ھارتی حکومت نے اپنے فیصلوں کو صحیح جتلانے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں گرفتاریاں عمل میں لائیں گئیں اور اب فرضی انکائونٹر اور حراستی ہلاکتوں سے جبر و استبداد کے نئے ریکارڈ قائم کئے جارہے ہیں۔ حسنین مسعودی نے کہا کہ ایک ماہ قبل شوپیان میں ایک تصادم آرائی میں 3 نوجوانوں کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا اور یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ تینوں خوفناک جنگجو تھے لیکن کچھ دن بعد پتہ چلا کہ وہ راجوری کے بے گناہ مزدور ہیں اور مبینہ طور پر ایک فرضی انکائونٹر میں مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی این اے کے نمونے اگرچہ ایک ماہ قبل حاصل کئے گئے تھے لیکن اب تحقیقات بلاوجہ تاخیر کی جارہی ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر دفاع سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ ایوان کو اس فرضی انکائونٹر کی تحقیقات کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کریں۔ حسنین مسعودی نے سوپور میں سوپور کے 24 سالہ نوجوان عرفان احمد ڈار کی مبینہ حراستی ہلاکت پر کا بھی معاملہ اُٹھایا اور حکومت کو اس بارے میں بیان دینے کے لئے کہا۔ انہوں نے بھارتی حکومت کو یاد دہانی کرائی کہ ظلم و تشدد اور جبر و استبداد سے کوئی بھی نتائج سامنے نہیں آسکتے بلکہ اس سے جموں و کشمیر کے عوام اور ملک کے درمیان خلیج اور زیادہ بڑے گی۔


خبر کا کوڈ: 887225

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/887225/مقبوضہ-کشمیر-جبر-استبداد-کی-داستان-لکھی-جارہی-ہے-حسنین-مسعودی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org