0
Saturday 19 Sep 2020 22:15

جے یو آئی اے پی سی میں بھرپور احتجاج اور اسمبلیوں سے استعفیٰ کی تجویز سامنے لائیگی، حافظ حسین احمد

جے یو آئی اے پی سی میں بھرپور احتجاج اور اسمبلیوں سے استعفیٰ کی تجویز سامنے لائیگی، حافظ حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ہی ”عمرانی حکومت“ نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں، اے پی سی کے انعقاد کے موقع پر میڈیا پر جاری پابندیوں سمیت انٹرنیٹ بند کرکے مزید قدغن لگائے جانے کا امکان ہے، مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کو پیپلز پارٹی کی جانب سے ورچوئل خطاب کی دعوت سے ہی حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ نواز شریف کے اے پی سی سے ورچوئل خطاب سے خوفزدہ حکمرانوں نے نواز شریف کو باہر بھیجنے اور خاموش رہنے کے لیے شعوری منصوبہ بندی اور کاوش کی تھی۔ وہ ہفتہ کے روز غیر منتخب اقلیتی مشیر شہباز گل کے بیان پر تبصرہ کررہے تھے۔ اس موقع پر جے یو آئی ملتان کے رہنماء ملک محمد اکرم، ملک محمد جنید، حاجی محمد نور خان ناصر، محمد ابوبکر، محمد عمر فاروق، جے یو آئی پنجگور کے رہنماء مولانا علی احمد، قاری محمد صالح، معاویہ رشید، حافظ عبدالوحید محمد حسنی، قاری رشید احمد، حافظ زبیر احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ 20 ستمبر کو اے پی سی کے انعقاد پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا بھی امتحان ہے کہ وہ حکومت کے فاشسٹ احکامات پر سرتسلیم خم کریں گے یا اظہار آزادی کے علم کو ہر صورت بلند رکھیں گے، جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ یہ اے پی سی حکومت سے زیادہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے بھی چیلنج کا درجہ رکھتی ہے کہ وہ ابھی یا کبھی نہیں کی بنیاد پر موثر، مخلصانہ عملی اقدامات کا متفقہ فیصلہ کریں، دو سال تک شیر آیا شیر آیا کے نعرے کے بعد اب شیر کو سچ مچ آنا چاہئے، حافظ حسین احمدنے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور اس کے شانہ بشانہ دیگر 8 جماعتیں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کو عملی میدان میں لانے کے لیے کوشاں ہیں لیکن بدقسمتی سے بیانیہ اور وعدے کے باوجود اس میں کامیابی حاصل نہ کی جاسکی، انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اب بھی ”ہومیو پیتھک“ ٹائپ کا کوئی فیصلہ کیا گیا تو پھر سنجیدہ چھوٹی پارلیمانی پارٹیاں حتمی عملی اقدام کی طرف جاسکتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اے پی سی میں موجودہ سلیکٹیڈ حکومت کے خاتمے کے لیے بھرپور احتجاج اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ کی تجویز سامنے لائے گی، جے یو آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی سے دھاندلی کے ذریعے قائم کردہ پارلیمنٹ ہاؤس کے طے شدہ حیثیت اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو تبدیل کرنے کے مترادف ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 887256
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش