0
Sunday 20 Sep 2020 20:09

اگر بی جے پی اتفاق رائے سے کام کرتی تو ملک کو ایسے بدتر حالات کا سامنا نہیں ہوتا، ششی تھرور

اگر بی جے پی اتفاق رائے سے کام کرتی تو ملک کو ایسے بدتر حالات کا سامنا نہیں ہوتا، ششی تھرور
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی حزب اختلاف پارٹی کانگریس نے آج کہا کہ عالمی وباء ’کووڈ 19‘ سے نمٹنے کے لئے بی جے پی حکومت کی مشینری پوری طرح ناکام رہی ہے۔ اگر حکومت یکطرفہ فیصلہ کرنے کے بجائے سیاسی اتفاق رائے سے اس بحران کا سامنا کرتی تو صورتحال اس قدر خراب نہیں ہوتی۔ کانگریس کے ششی تھرور نے پارلیمنٹ میں ضابطہ 193 کے تحت کووڈ 19 کی صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک ہی چیز یہ صورتحال سازگار ہو پائی ہے۔ حکومت کو اس بیماری کی وجہ سے اپنا چہرہ چھپانے کا بہانہ مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں دنیا میں سب سے زیادہ متاثرین اور اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے، یہ صورتحال انتہائی غیر معمولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معاشرے کے ہر طبقہ کے لوگ متاثر ہوئے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، ہم دراصل تیار نہیں ہیں، ایک اندھیرا ہے، اس اندھیرے سے کیسے نکلا جائے۔

ششی تھرور نے کہا کہ جنوری میں ہی ووہان میں وبائی وائرس کے اشارے آچکے تھے۔ عالمی ادارہ صحت نے اسے مارچ میں عالمی وباء قرار دیا تھا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی فروری سے متنبہ کر رہے تھے لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے صرف ساڑھے تین گھنٹے کی مہلت دے کر پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا یہی حکومت نے ایک سنگین غلطی کردی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی تیاری نہیں تھی، اگر حکومت تمام جماعتوں کے ساتھ مل جل کر اس آفت کا مقابلہ کرتی تو صورتحال بہت بہتر ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ غیر منظم شعبے کے لاکھوں افراد کو ہزاروں کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑا، ہم ان لوگوں کی بھوک مٹانے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان مہاجر مزدوروں کو پہلے ہی اپنے گھروں تک پہنچنے کا موقع فراہم کیا جاتا، تو کورونا وائرس پر قابو پاسکتے اور مزدوروں کو پریشانی بھی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے ملک میں دو کروڑ 10 لاکھ ملازمتیں ختم گئیں۔
خبر کا کوڈ : 887375
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش