0
Sunday 20 Sep 2020 22:45
پارلیمنٹ ربڑ اسٹمپ ہے، اپوزیشن تعاون نہیں کریگی

سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، APC کا اعلامیہ جاری

نیشنل ایکشن پلان پہ عملدرآمد نہ ہونے کے باعث دہشتگردی میں اضافہ ہوا
سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، APC کا اعلامیہ جاری
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں تمام جماعتیں پارلیمان سے مزید تعاون نہ کرنے پر متفق ہوگئیں، مولانا فضل الرحمٰن نے 26 نکات پر مشتمل اعلامیہ پڑھا، جس میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن اب اس ربر اسٹیمپب پارلیمنٹ سے مزید تعاون نہیں کرے گی۔ اپوزیشن کی اے پی سی کا 4 صفحات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جسے کل جماعتی کانفرنس کی قرارداد قرار دیا گیا اور بتایا کہ قومی سیاسی جماعتوں کا نیا سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ تشکیل دیا گیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی ہے کہ یہ اتحادی ڈھانچہ حکومت سے نجات کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک کو منظم کرے گا جبکہ آئین، 18ویں ترمیم اور موجودہ این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پارلیمان کی بالا دستی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، سیاسی انتقام کا شکار اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار اراکین کو رہا کیا جائے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے ناتجربہ کار حکومت نے سی پیک کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اے پی سی کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں بغیر مداخلت انتخابات کروائے جائیں، جبکہ اجلاس پاکستان بار کونسل کی اے پی سی کی قرارداد کی توثیق کرتا ہے۔ اجلاس نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کی مذمت کی۔ اے پی سی کے اجلاس میں اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے کٹوتی کی مذمت کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ آغاز حقوق بلوچستان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے جبکہ چارٹر آف پاکستان مرتب کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اے پی سی کی قرارداد میں کہا گیا کہ ٹرتھ کمیشن تشکیل دیا جائے، کمیشن 1947ء سے سے اب تک پاکستان کی حقیقی تاریخ کو حتمی شکل دے۔ کل جماعتی کانفرنس نے حکومت کی افغان پالیسی کی مکمل ناکامی پر شدید تشویش کا اظہار کیا جبکہ سیاسی قائدین، رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف سیاسی انتقام پر مبنی جھوٹے مقدمات کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں جھوٹے مقدمات کے تحت گرفتار سیاسی قائدین اور کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں خورشید شاہ اور حمزہ شہباز سمیت سیاسی رہنماوں کی جرات و استقامت کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اے پی سی نے امن و امان کی سنگین صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں فوری انتخابی اصلاحات کی جائیں، ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کے مذموم ارادوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، سلیکٹڈ حکومت نے پارلیمان کو بے وقعت کرکے مفلوج کر دیا ہے۔ کل جماعتی کانفرنس نے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرنے مطالبہ کرتے ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تناؤ پر حکومت کی مجرمانہ غفلت کی مذمت کی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سی پیک منصوبوں کو فوری تیز کیا جائے۔ اے پی سی اجلاس میں کہا گیا کہ عوام کے آئینی بنیادی انسانی حقوق کے منافی قانون سازی کی جا رہی ہے جبکہ آج سے ربڑ اسٹیمپ پارلیمنٹ سے اپوزیشن کوئی تعاون نہیں کرے گی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ شہری آزادی کے منافی غیر آئینی، غیر جمہوری، غیر قانونی قوانین کو کالعدم کیا جائے، ایوان کی کارروائی کو بلڈوز کرکے کی گئی قانون سازی واپس لی جائے۔ اے پی سی کی قرارداد میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات، ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق احتساب کا نیا قانون بنایا جائے۔ کل جماعتی کانفرنس میں کہا گیا کہ میڈیا پر تاریخ کی بدترین پابندیوں، دباؤ اور حکومتی ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ تمام گرفتار صحافیوں، میڈیا پرسنز کو رہا کیا جائے۔ اے پی سی کی قرارداد میں کہا گیا کہ عدلیہ، ڈیفنس سروسز، بیوروکریسی یا پارلیمان کے افراد کا ایک قانون اور ادارے کے تحت احتساب کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 887405
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش