0
Sunday 20 Sep 2020 23:21

ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے کراچی مارچ کا اعلان

ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے کراچی مارچ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 24 ستمبر سے کراچی مارچ کا اعلان کردیا۔ رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 ستمبر سے کراچی مارچ سے احتجاجی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 13 سال سے کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی سازشیں کی گئیں، 24 ستمبر کی ریلی سندھ کے مستقل باشندوں کا حق حکمرانی تسلیم کرانے کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 30 سالوں سے قومی سیاسی دھارے میں شامل نہیں کیا گیا، ہم سے کئے گئے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا، ملک میں جہاں پر بھی حق تلفی ہورہی ہے وہاں صوبے بنائے جائیں۔

خالد مقبول صدیقی نے جماعت اسلامی کے حقوق کراچی مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی متعصبانہ حکومت کے خلاف اور کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لئے 24 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا، سندھ کو اس نسل پرست صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ایوان کی لائٹیں بھی کراچی کے پیسوں سے روشن ہیں، کراچی کے پیسوں سے موٹروے بن رہے ہیں اور بجٹ بن رہے ہیں، اب لوگوں کو اپنے حق حکمرانی کے لئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کوٹہ سسٹم اور نیشنالائزیشن کے نام پر سازش کی گئی، مصنوعی اکثریت کے نام پر تیرہ سال سے ایک جماعت سندھ پر حکمران ہے، سندھ کی حکمراں جماعت نے پوری مہارت سے جان بوجھ کر کراچی کیخلاف سازش کی، سندھ کو مکمل طورپر کرپٹ اور نسل پرست صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، جس طرح سے بھی ہو تحریک انصاف کے پاس کراچی کا بڑا مینڈیٹ ہے، کراچی کی ترقی کیلئے وفاق سے اتحاد کیا، کراچی کیلئے وفاق کے بے بسی کے بعد ضروری ہوگیا ہے کہ اب شہری علاقوں کی حو حکمرانی ہم تسلیم کرائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کی کمائی سے پورے پاکستان کے سرکاری اور منتخب لوگوں کو تنخواہیں دی جاتی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی کراچی کے حقوق کا آغاز ہوگا، گیارہ سو ارب کراچی کو خیرات کے طور پر دینے کا وعدہ کیا گیا، تین چار دن اچھل کود کے بعد گیارہ سو ارب کے دعوے کہیں نظر نہیں آرہے، کراچی پر حق حکمرانی کراچی والوں کا حق ہے، چالیس سال میں چالیس فیصد کے بجائے شہری سندھ کو صرف چار فیصد نوکریاں دی گئیں، جعلی مردم شماری کے ذریعے ایوانوں میں جعلی اکثریت نافذ کی گئیں، ریلی کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے بینر کمال مہارت سے اتار لئے گئے، اگر ایم کیو ایم پر پابندی لگادی ہے تو اس کا اعلان بھی کردیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 887420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش