0
Monday 21 Sep 2020 20:50

اپوزیشن جماعتیں حکومت کو گرانے کی بجائے اسکا سہارا بن رہی ہیں، مشتاق خان

اپوزیشن جماعتیں حکومت کو گرانے کی بجائے اسکا سہارا بن رہی ہیں، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ موٹروے واقعہ کے مجرم ابھی تک آزاد گھوم رہے ہیں، اس واقعہ نے پورے ملک کو صدمے سے دوچار کردیا ہے، خاتون سے جنسی زیادتی کے مرتکب مجرم کی عدم گرفتاری حکومت کی ناکامی ہے۔ حکومت کے پاس ہر قسم کے اختیارات، جاسوسی ادارے، موبائل نیٹ ورک ٹریسنگ کے آلات، پولیس، ایف آئی اے ہے لیکن مجرم ابھی تک دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے مقامی ہوٹل میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام تحفظ خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی رہنماء سمیحہ راحیل قاضی، جماعت اسلامی حلقہ خواتین خیبر پختونخوا کی ناظمہ عنایت امین سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت اور خطاب کیا۔ مشتاق خان کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ بیس لاکھ خواتین انتخابی فہرستوں سے باہر ہیں اور کروڑوں خواتین کے پاس شناختی کارڈز نہیں۔ نادرا اگر روزانہ 5 ہزار شناختی کارڈ جاری کر رہی ہے تو تمام خواتین کو شناختی کارڈز جاری کرنے میں 18 سال لگیں گے۔ ملک کی 50 فیصد خواتین ان پڑھ ہیں، خواتین کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات افسوسناک ہیں، خواتین کا جنسی استحصال حکومت کی ناکامی ہے۔ پاکستان کا دستور حکومت کو خواتین کو تحفظ فراہم کا پابند بناتا ہے۔ خواتین کو حق وراثت کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع اور تحفظ فراہم کیا جائے۔ سیاسی جماعتوں کی فیصلہ سازی میں خواتین کو شامل کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو اشتہارات میں استعمال کرنے اور انہیں ٹک ٹاک ٹول بنانے سے گریز کیا جائے، خواتین کو اسلام کے تفویض کردہ حق وراثت، حق تعلیم، حق مہر، حق صحت اور مرضی کی شادی کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ خواتین ورکرز کے تحفظ اور ان کی حفاظت کے حوالے سے قوانین پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرموں کو قرار واقعی سنگین سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان کی تاریخ کی غیر مقبول، نااہل اور ناکام ترین حکومت ہے۔ حکومت نے معیشت سمیت ہر قسم کے خطرات سے پاکستان کو دوچار کیا۔ آل پارٹیز کانفرنس کا جو مقصد ہے اس کے ساتھ متفق ہیں لیکن انہیں اپنے اس مقصد کے اخلاص کا ثبوت دینا ہوگا۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ایک طرف تو اے پی سی کرتی ہیں اور دوسری طرف آرمی چیف کی مدت ملازمت، ایف اے ٹی ایف کے 12 میں سے 10 قوانین رضامندی سے پاس کرتیں اور دو بل ٹیکنیکلی اپنے بندوں کو غائب کرکے پاس کراتی ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت کو گرانے کی بجائے ان کا سہارا بن رہی ہیں، جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ 
خبر کا کوڈ : 887584
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش