0
Tuesday 22 Sep 2020 14:55

8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ، رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی گئی

8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ، رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی گئی
اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنادی جبکہ رؤف صدیقی کو بری کردیا، سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 259 افراد زندہ جلا دیئے گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان رحمان بولا اور زبیر چریا کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی جبکہ رؤف صدیقی کو بری کرتے ہوئے 4 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی۔ گذشتہ سماعت میں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، عدالت نے سوال کیا تھا عدالت کو بتایا جائے کتنی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ہوا؟ تفیشی افسر نے بتایا 259 لاشوں کاپوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، کچھ انسانی اعضاء الگ تھے ان کا بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

یاد رہے بلدیہ فیکٹری کیس رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر ملزمان نامزد تھے جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری ہیں جبکہ کیس میں نامزد رؤف صدیقی اور دیگر ملزمان ضمانت پر رہا تھے۔ فروری 2017ء میں اس کیس میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ کیس میں 768 گواہوں کے نام شامل ہیں، جن میں 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔ یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012ء کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔ بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔ عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی۔
خبر کا کوڈ : 887743
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش