اسلام ٹائمز۔ تہران میں فلسطین کی جہادی تنظیم حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد قدومی نے سحر اردو ٹی وی چینل کے پروگرام "منظر و پس منظر" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے وائٹ ہاوس میں اسرائیلی رژیم کے وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں جس نام نہاد امن معاہدے پر دستخط کئے ہیں، وہ فلسطین اور فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ ڈاکٹر خالد مقدومی نے بعض عرب ممالک کی طرف سے غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور اس کے اعلان پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عرب ڈکٹیٹروں کے اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں اتحاد و یکجہتی میں اضافہ ہوا ہے اور تمام فلسطینی تنظیمیں دشمن کے مقابلے میں ایک صفحے پر ہیں۔ تہران میں حماس کے نمائندے نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عرب ڈکٹیٹروں کے ان اقدامات سے مزاحمتی بلاک پر کوئی اثر نہیں پڑیگا اور خطے میں مزاحمتی بلاک کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگا۔