0
Thursday 24 Sep 2020 19:53

بابر قادری ایڈووکیٹ کو نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے باہر گولیاں مار دیں

بابر قادری ایڈووکیٹ کو نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے باہر گولیاں مار دیں
اسلام ٹائمز۔ سرینگر کے پائین شہر حول سے تعلق رکھنے والے معروف وکیل ایڈووکیٹ بابر قادری کو نامعلوم بندوق برداروں نے گولیاں مار کر ابدی نیند سلا دیا۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کی شام 6 بجکر 25 منٹ پر اس وقت بابر قادری کو نشانہ بنایا گیا، جب وہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے۔ گولیاں ان کے جسم میں پیوست ہوئیں اور وہ شدید زخمی ہوئے۔ اگرچہ انہیں فوری طور پر صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پہنچایا گیا، تاہم ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق جان نے بتایا کہ بابر قادری کے سر، گردن اور بازو میں گولیاں پیوست ہوئی تھیں اور اُنہیں مردہ حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ بابر قادری اپنے پیچھے بیوہ اور 2 کمسن بیٹیوں کو چھوڑ گئے ہیں۔

بابر قادری کی ہلاکت کے بعد پولیس و قابض فورسز نے علاقے کو محاصرہ میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔ اس دوران علاقے میں کہرام اور صف ماتم بچھ گئی۔ بابر قادری کو بعد میں ان کے آبائی علاقے ٹنگمرگ پہنچایا گیا، جہاں پر انہیں پُرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں یہ اس طرح کی دوسری ہلاکت ہے۔ اس سے قبل بدھ کی شام کھاگ بڈگام میں بی ڈی سی چیئرمین بھوپندر سنگھ کو ہلاک کیا گیا تھا۔

ایڈووکیٹ بابر قادری بنیادی طور پر ٹنگمرگ سے تعلق رکھتے تھے لیکن کئی برسوں سے اب حول سرینگر میں سکونت اختیار کئے ہوئے تھے۔ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایڈووکیٹ بابر قادری نے 2008ء سے سرینگر کی عدالتوں میں وکالت شروع کی۔ 2012ء میں انہوں نے وکلا کی ایک اور تنظیم لائرز کلب کشمیر کی بنیاد ڈالی۔ ایڈووکیٹ بابر قادری ’’لائرز کلب کشمیر‘‘  کے بانی صدر تھے، جبکہ انہوں نے اپنا کیرئر طلاب لیڈر کے طور پر شروع کیا۔ مرحوم نے کشمیر یونیورسٹی طلاب یونین کے قیام میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔ وہ اکثر و بیشتر بھارت کے ٹی وی مباحثوں میں مدعو کئے جاتے تھے، جہاں وہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق مختلف امورات پر تجزیہ کرتے تھے اور بھارتی مظالم و بربریت کو بے نقاب کرتے رہے۔
خبر کا کوڈ : 888189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش