0
Thursday 24 Sep 2020 19:40

عرب اور یورپین ممالک کا دو ریاستی حل کے ذریعے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے خاتمے پر زور

عرب اور یورپین ممالک کا دو ریاستی حل کے ذریعے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے خاتمے پر زور
اسلام ٹائمز۔ عرب اور یورپین ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے تنازعہ کا خاتمہ دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عرب اور یورپین ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کے لئے اردن میں اہم ملاقاتیں کیں۔ اردن، مصر، فرانس کے وزرائے خارجہ نے ملاقات میں براہ راست شرکت کی تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے قرنطینہ میں موجود جرمنی کے وزیرخارجہ ملاقات میں آن لائن شریک ہوئے۔ ملاقات میں شرکاء نے اسرائیل اور فلسطین کو دوبارہ سے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے جس کے ذریعے طویل عرصے سے جاری اسرائیل فلسطین تنازعہ کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ عرب اور یورپین ممالک کی وزرائے خارجہ نے حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے اس عمل کو خوش آئند قرار دیا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ خطے میں امن ممکن ہے۔ مصر کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم اقدام ہے جو مشرق وسطیٰ میں امن کے عمل کو مزید آگے بڑھائے گا۔ اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دو ریاستی حل کے بغیر خطے میں جامع اور دیرپا امن ممکن نہیں۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ دو ریاستی حل کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، ہم اس عمل کی حمایت کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم دونوں ممالک کو مذاکرات کے لئے سنجیدگی ثابت کرنا ہوگی۔ واضح رہے مصر اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا والا پہلا عرب ملک تھا جس نے 1979ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا جس کے بعد اردن نے 1994ء میں یہ معاہدہ کیا جب کہ حال میں دو عرب ممالک (متحدہ عرب امارات اور بحرین) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر اسرائیل سے امن معاہدہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 888195
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش