0
Saturday 26 Sep 2020 00:27

شوگر فیکٹریز ترمیمی آرڈیننس, گنے کی ادائیگی میں تاخیر اور کچی پرچی جرم قرار

شوگر فیکٹریز ترمیمی آرڈیننس, گنے کی ادائیگی میں تاخیر اور کچی پرچی جرم قرار
اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی آرڈیننس 2020 جاری کردیا۔ جس کے ذریعے پنجاب شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ایکٹ 1950 میں بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ترمیمی آرڈیننس کے تحت اب گنے کے کاشتکاروں کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر، وزن اور ادائیگی میں غیر قانونی کٹوتی پر 3 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا ہو گی، شوگر مل گنے کی وصولی کی باضابطہ رسید جاری کرنے کی پابند ہوگی، گنے کے واجبات کاشتکار کے اکاؤنٹ میں بھیجے جائیں گے، کنڈہ جات پر شوگر مل کے ایجنٹ مل کی باضابطہ رسید جاری کرنے کے پابند ہوں گے اور ملز کی جانب سے کسانوں کو کچی رسید جاری کرنا جرم ہوگا۔

آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ کین کمشنر کو کاشتکاروں کے واجبات کا تعین اور وصولی کا اختیار دی دیا گیا ہے، واجبات کی وصولی بذریعہ لینڈ ریونیو ایکٹ کی جا سکے گی، کاشتکاروں کے واجبات نہ کرنے پر مل مالک گرفتار اور مل کی قرقی کی جا سکے گی، ڈپٹی کمشنرز بطور ایڈیشنل کین کمشنر گرفتاری اور قرقی کے احکامات پر عمل درآمد کی پابند ہوں گے۔ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق گنے کی کرشنگ تاخیر سے شروع کرنے پر تین سال قید اور یومیہ پچاس لاکھ جرمانہ ہو گا، شوگر فیکٹریز ایکٹ کے تحت جرم ناقابل ضمانت اور قابل دست اندازی پولیس بنا دیا گیا ہے، اور مقدمات کی سماعت مجسٹریٹ درجہ اول سے سیکشن 30 کے میجسٹریٹ کو منتقل کردیئے گئے ہیں، شوگر فیکٹریز ایکٹ میں ترامیم سے گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کا تحفظ ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 888450
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش