0
Saturday 26 Sep 2020 10:34

وزیراعظم ٹِک ٹاک جیسی ایپس پر پابندی چاہتے ہیں، شبلی فراز

وزیراعظم ٹِک ٹاک جیسی ایپس پر پابندی چاہتے ہیں، شبلی فراز
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان معاشرے میں بڑھتی عریانیت اور فحاشی پر شدید پریشان ہیں اور انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو اس کی روک تھام کیلئے ہدایت کی ہے کیونکہ ایسا نہ ہوا تو اس کے نتیجے میں پاکستانی معاشرے کی سماجی و مذہبی اقدار تباہ ہو جائیں گی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک یا دو نہیں بلکہ 15 یا 16 مرتبہ اس معاملے پر مجھ سے بات کی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی میڈیا اور سوشل میڈیا اور اس کی ایپلی کیشنز کے ذریعے پھیلنے والی فحاشی کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ شبلی فراز نے بتایا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ عریانیت کی وجہ سے بچوں اور خواتین کے ریپ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے حال ہی میں انہیں بتایا کہ ٹِک ٹاک جیسی ایپس معاشرے کی اقدار کو زبردست نقصان پہنچا رہی ہیں لہٰذا اسے بلاک کرنا چاہئے۔ شبلی فراز کے مطابق انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ سب سے پہلے ان ایپس سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ وہ معاشرے کی اقدار کا احترام کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان پر کوئی غیر اخلاقی یا فحش مواد شیئر نہ کیا جا سکے۔ 

شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایسے شخص ہیں جس نے اپنی پوری زندگی مغرب میں گزاری ہے لہٰذا وہ ہماری سماجی و ثقافتی اقدار کو سمجھتے ہیں، جن کا تحفظ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فحاشی کی روک تھام کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ جب ان کی توجہ پی ٹی وی پر دکھائے جانے والے متنازع مواد کی طرف مبذول کرائی گئی، جسے سوشل میڈیا میں بھی نمایاں کیا گیا تھا، تو شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وہ جلد پی ٹی وی کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کر کے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا کوئی مواد نشر نہ کیا جا سکے جو ہماری سماجی و مذہبی اقدار سے متصادم ہو۔  انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جو بات میں اپنی بیٹی کیلئے پسند نہیں کرتا وہ میں کسی اور کی بہن بیٹی کیلئے بھی پسند نہیں کروں گا، سرکاری ٹی وی کو نجی چینلوں کیلئے ایک مثالی نمونہ ہونا چاہئے۔  اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ پیمرا سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ نجی ٹیلی ویژن چینلوں کے ذریعے پھیلنے والی فحاشی کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں، تاہم ادارہ پرجوش انداز سے یہ کام نہیں کر رہا۔ 
خبر کا کوڈ : 888474
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش