QR CodeQR Code

جی بی کو آئینی صوبہ بنانے کے لیے نئی منتخب اسمبلی کی قرارداد کی شرط مضحکہ خیز ہے، عمران ندیم

26 Sep 2020 17:19

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار کا کہنا تھا کہ سابق دو اسمبلیوں میں تین بار متفقہ قراردادوں میں آئینی صوبے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہیں۔ وفاقی حکومت اگر تہتر سالہ محرومیوں کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو سابق منتخب اسمبلیوں کی قراردادوں کی روشنی میں الیکشن سے پہلے عبوری آئینی صوبے کا اعلان کرے۔


پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے سینئر رہنما سابق ممبر قانون ساز اسمبلی عمران ندیم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جی بی کو آئینی صوبہ بنانے کے لیے نئی منتخب اسمبلی کی قرارداد کی شرط مضحکہ خیز ہے، سابق دو اسمبلیوں میں تین بار متفقہ قراردادوں میں آئینی صوبے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہیں۔ وفاقی حکومت اگر تہتر سالہ محرومیوں کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو سابق منتخب اسمبلیوں کی قراردادوں کی روشنی میں الیکشن سے پہلے عبوری آئینی صوبے کا اعلان کرے جس کا اُنہیں کچھ سیاسی فائدہ بھی ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار عمران ندیم کا کہنا تھا کہ جمہوری تقاضوں کےمطابق تو جی بی کے آئینی حقوق سے متعلق انتہائی اہم اور حساس معاملات پر بات چیت کے لیے ایوانِ وزیر اعظم میں وزیرِ اعظم کی میزبانی میں بیٹھک ہونی چاہئیے تھی مگر یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ جہاں اور جن کی میزبانی میں پارلیمانی قائدین کو اس معاملے پر اعتماد میں لیا گیا ہے اس سے لگتا ہے کہ اب  آئینی حقوق کے ہمارے دیرینہ مطالبے کی واقعی شنوائی ہوگی۔ عمران ندیم نے کہا کہ میرا مشورہ ہے کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے آمدہ انتخابات میں کامیابی کے لیے دھونس اور لالچ دلا کر الیکٹیبلز کی منڈی لگانے کے بجائے فوری طور پر عبوری آئینی صوبے کا اعلان کرے تو زیادہ افاقہ ہو سکتا ہے، سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے اخباری بیانات کا عوام پر اب کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے۔


خبر کا کوڈ: 888578

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/888578/جی-بی-کو-آئینی-صوبہ-بنانے-کے-لیے-نئی-منتخب-اسمبلی-کی-قرارداد-شرط-مضحکہ-خیز-ہے-عمران-ندیم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org