0
Saturday 26 Sep 2020 20:00

وفاقی اور سندھ حکومت بارش متاثرین کی مدد کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں، جماعت اسلامی

وفاقی اور سندھ حکومت بارش متاثرین کی مدد کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو نے 2011ء میں بدین میں آنے والے سیلاب کے بعد پانی کی قدرتی گزرگاہوں کی بحالی کیلئے مختص کی جانے والی پچیس ارب روپے کی خطیر رقم کے خرچ کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد ایل بی او ڈی اور دیگر سیم نالوں سے پانی کی عدم نکاسی کے باعث زبردست تباہی ہوئی ہے اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں، وفاقی اور سندھ حکومت بارش متاثرین کی مدد کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب پنگریو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اسداللہ بھٹو نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے دوروں اور سیلاب متاثرہ علاقوں کے فضائی جائزے کے باوجود وفاقی اور سندھ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔

اسداللہ بھٹو نے کہا کہ موجودہ ڈیزاسٹر کے بعد کسی رکن اسمبلی نے متاثرین سے ملنے اور ان کی مدد کرنے کی زحمت نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومت کے حکام نے سیلاب متاثرین سے فوٹو سیشن کے سوا کوئی ہمدردی نہیں کی۔ مرکزی نائب امیر کا کہنا تھا کہ غربت و بھوک افلاس کے باعث متاثرین سسک سسک کر فوت ہو رہے ہیں، مگر حکومتی سطح پر ان کی مدد نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ بحرانوں کے دوران سیاسی تفرقات کے بغیر تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 888603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش