QR CodeQR Code

اپوزیشن کا گلگت بلتستان کے انتخابات پر بات چیت میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

27 Sep 2020 10:39

بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور وفاقی وزرا کا گلگت بلتستان میں انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم انتخابات میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے دوران اپوزیشن نے حکومت مخالف تحریک کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورتی کوششیں تیز کردی ہیں اور اپنے 26 نکاتی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے پہلے اقدام کے طور پر قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی سربراہیں میں گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات پر بات چیت کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کی گفتگو میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کا باضابطہ اعلان پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر اس رپورٹ کے بعد کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے فون پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے اپوزیشن کے حالیہ تشکیل شدہ اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو حتمی شکل دینے پر بات چیت کی۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم سے مستقبل کی حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے کمیٹی میں پارٹی کی نمائندگی کے لیے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کو نامزد کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور وفاقی وزرا کا گلگت بلتستان میں انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم انتخابات میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ میری جماعت آزادانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے صرف الیکشن کمیشن سے رابطہ کرے گی۔ پیپلز پارٹی کے اس فیصلے کے پیچھے وجہ جاننے کے لیے شیری رحمٰن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا ماننا ہے کہ کو گلگت بلتستان انتخابات پر بات چیت اسپیکر قومی اسمبلی کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کل جماعتی کانفرنس میں اپنے بھائی کی سخت تقریر کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے آپشن پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح مسلم لیگ کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے ذرائع کو بتایا کہ ان کی جماعت نے ایم پی سی اعلامیے کی روشنی میں اسپیکر کی ملاقات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایم پی سی اعلامیے کے ذریعے اپوزیشن پارٹیز پہلے ہی یہ اعلان کر چی ہیں کہ وہ مستقبل میں اس سیلیکٹڈ اور فراڈ حکومت کے ساتھ پارلیمان میں یا پارلیمان سے باہر تعاون نہیں کریں گی۔  

خیال رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے گزشتہ ہفتے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 عام نشستوں کے لیے 15 نومبر کی تاریخ کا اعلان کیا تھا، اس سے قبل انتخابات 18 اگست کو ہونے تھے لیکن کورونا وائرس کے باعث ملتوی کردیے گئے۔ ملتوی کر دیے گئے۔ خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط ارسال کر کے انہیں گلگت بلتستان کے معاملے پر ہونے والی ملاقات میں مدعو کیا تھا۔جن اراکین کو دعوت دی گئی ان میں بلاول بھٹو زرداری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل، جے یو آئی ایف کے اسد محمود، مسلمم لیگ (ق) کے طارق بشیر چیمہ، متحدہ قومی موومنٹ کے خالد مقبول صدیقی اور وزیر ریلوے شیخ رشید شامل ہیں۔


خبر کا کوڈ: 888694

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/888694/اپوزیشن-کا-گلگت-بلتستان-کے-انتخابات-پر-بات-چیت-میں-شرکت-نہ-کرنے-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org