0
Sunday 27 Sep 2020 16:54

گلگت بلتستان کے وکلاء نے عبوری آئینی صوبہ رابطہ مہم کا آغاز کر دیا

گلگت بلتستان کے وکلاء نے عبوری آئینی صوبہ رابطہ مہم کا آغاز کر دیا
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وکلاء نے عبوری آئینی صوبہ رابطہ مہم کا آغاز کر دیا۔ جی بی بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا نمائندہ وفد وائس چیئرمین جاوید اقبال، محمد حسین شہزاد، جاوید احمد ممبران بار کونسل اور شوکت علی صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان مسلم لیگ (ق) جی بی کے صدر اسد اللہ خان ایڈووکیٹ سے جی بی عبوری آئینی صوبہ رابط مہم کے سلسلہ میں تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں وکلا رہنماؤں نے جی بی کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا تاریخ ساز فیصلہ مصدرہ 17 جنوری 2019ء کے تحت وفاق میں اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت کی حالیہ میٹنگ میں گلگت بلتستان کو آئینی عبوری صوبہ بنانے کی تجویز اور اس کے خلاف پاکستان مخالف علیحدگی پسند قوتوں کا مسئلہ کشمیر کی آڑ میں بے بنیاد پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے، عبوری آئینی صوبہ کے حوالے سے درست تفصیلات و حقائق عوام الناس کے سامنے لانے اور جی بی کی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیچ پر لانے کے طریقوں پہ تفصیلی غور و خوص کیا گیا۔

ملاقات کے آخر میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا کہ جی بی اسمبلی سرتاج عزیز کمیٹی رپورٹ کی روشنی میں عبوری آئینی صوبہ بنانے کے لئے پہلے ہی متفقہ قراردادیں منظور کرچکی ہے، جو سپریم کورٹ کے ریکارڈ میں بھی شامل ہیں۔ جن پر عملدرآمد تمام سیاسی جماعتوں نے کرنا ہے اور اس لئے یہ تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر پارلیمنٹ میں آئینی ترامیم کے لئے اپنے قائدین کو تیار کریں۔ اجلاس میں مسلم لیگ قاف کے صدر اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے بار کونسل کی تجویز سے اتفاق کیا کہ "عبوری آئینی صوبہ راپطہ مہم" کے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں و مذہبی قائدین سے جلد از جلد ملاقات مکمل کرکے ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے اور مشترکہ اعلامیہ و فوری آئینی ترامیم کے لئے موثر لائحہ عمل طے کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 888735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش