0
Monday 28 Sep 2020 19:01

اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 164 ارب سے زائد روپے ڈوب گئے

اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 164 ارب سے زائد روپے ڈوب گئے
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 64 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی گرفتاری، حکومت، اپوزیشن کے درمیان محاذ آرائی اور آل پارٹیز کانفرنس کی سرگرمیوں سے سیاسی افق پر عدم استحکام جیسے عوامل پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پر اثرانداز رہے اور مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی، جس سے انڈیکس کی 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گر گئی، 84 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی، جبکہ سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 64 ارب 22 کروڑ 69 لاکھ 11 ہزار 954 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹوں میں ہونے والی مندی کے اثرات بھی مقامی مارکیٹ پر مرتب ہوئے، یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ میں ایک موقع پر 84 پوائنٹس کی تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور حصص کی وسیع پیمانے پر فروخت سے ایک موقع پر مندی کی شدت 1061 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی۔

اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 969.28 پوائنٹس کی کمی سے 40740.95 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 354.17 پوائنٹس کی کمی سے 17251.51، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1401.42 پوائنٹس کی کمی سے 65157.19 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 513ا.53 پوائنٹس کی کمی سے 20276.59 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 6.39 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 40 کروڑ 71 لاکھ 94 ہزار 599 حصص کے سودے ہوئے, جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 418 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا, جن میں 57 کے بھاؤ میں اضافہ، 351 کے داموں میں کمی اور 10 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
خبر کا کوڈ : 888945
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش