0
Monday 28 Sep 2020 23:31

آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں

آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں
اسلام ٹائمز۔ سویت یونین سے آزاد ہونے والی مغربی ايشيائی رياستوں آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج کے مابين متنازع علاقے نگورنو کاراباخ پر شديد جھڑپیں جاری ہيں، جس کے دوران آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے جب کہ آذربائیجان کے ایک گھر پر میزائل گرنے سے 7 افراد جان سے گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان مسلح جھڑپيں متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ  ميں ہو رہی ہيں جو کہ آزاد جمہوری ملک ہے اور باضابطہ طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے تاہم آرمینیا اور دیگر عالمی قوتیں اسے تسلیم نہیں کرتیں۔ دو طرفہ فائرنگ اور گولہ باری سے آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے اور 100 سے زائد زخمی ہیں جب کہ آرمینیا کے جنگجوؤں کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل آذربائیجان کے گھر میں گرا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

نگورنو کاراباخ نامی خطے کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتايا کہ صورت حال سے نمٹنے کے ليے تمام فوجی دستوں کو حرکت ميں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر ديا گيا ہے۔ فريقين کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔ روس نے تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بيان ميں کہا کہ فريقين کشيدگی ميں کمی اور حالات میں بہتری کے ليے حملے بند اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کريں۔ واضح رہے کہ سویت یونین سے آزادی کے بعد نگورنو کارا باخ کا علاقہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع بنا ہوا ہے، یہاں ایک ریفرنڈم میں عوام نے آذربائیجان کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم آرمینیا نے اسے قبول نہیں کیا تھا جس کے بعد اس علاقے پر دونوں کے درمیان پہلے بھی جنگ ہوئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 889016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش