0
Tuesday 2 Aug 2011 14:35

امریکا دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قرض کی حد بڑھانے سے متعلق بل ایوان نمائندگان میں منظور

امریکا دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قرض کی حد بڑھانے سے متعلق بل ایوان نمائندگان میں منظور
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکا کا دیوالیہ نکلنے کا خطرہ ٹل گیا۔ ایوان نمائندگان نے قرض لینے کی حد میں اضافے کے بِل کی منظوری دے دی، تاہم ٹرپل اے ریٹنگ برقرار رہنا مشکل ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق رائے شماری کے دوران بل کے حق میں دو سو انہتر جبکہ مخالفت میں ایک سو اکسٹھ ووٹ آئے۔ ایوانِ نمائندگان سے منظوری کے بعد اب امریکی سینیٹ میں اس پر ووٹنگ ہو گی اور وہاں سے منظوری کے بعد امریکی صدر کے دستخطوں سے یہ قانون بن جائے گا۔
امریکہ میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکن رہنماؤں نے اتوار کو خسارے کو کم کرنے اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے ایک معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت امریکی حکومت کی قرض لینے کی حد میں چوبیس کھرب ڈالر تک کا اضافہ کیا جائے گا۔ آنے والے دس برس میں اخراجات میں اتنی ہی کمی کی جائے گی اور ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو نومبر تک خسارے میں کمی کے بارے میں تجاویز پیش کرے گی۔ اس وقت امریکی قرضے ایک سو تینتالیس کھرب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور اگر منگل دو اگست تک امریکی حکومت کی قرض لینے کی چودہ اعشاریہ تین ٹریلین ڈالر کی حد میں اضافے کی منظوری نہیں دی جاتی تو امریکی وزارتِ خزانہ کے پاس ادائیگیوں کے لیے رقم ختم ہو جائے گی۔
ادھر معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بل کی منظوری کے باوجود عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں امریکی کریڈٹ ریٹنگ کم کرکے چین، جاپان اور نیوزی لینڈ کے برابر کر دینگی کیونکہ قرضے کی حد عالمی معیار سے کم ہے اور امریکا کی ریٹنگ کم ہونے سے نہیں نچ سکتی۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ میں قرض کی حد بڑھانے سے متعلق بل ایوان نمائندگان میں منظور کر لیا گیا۔ امریکی ایوان نمائندگان نے قرض کی حد بڑھانے اور اخراجات میں 2.1 کھرب ڈالر تک بڑھانے سے متعلق بل منظور کر لیا ہے۔ یہ بل 161 کے مقابلے میں 269 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ اس موقع پر ایوان نمائندگان میں شدید بحث کی گئی۔ امریکی سینیٹ میں بل پر ووٹنگ آج متوقع ہے۔ منگل کو امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ وہ پوری قوم کے بل ادا کرنے کیلئے مزید قرض نہیں لے گا۔
خبر کا کوڈ : 88906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش