0
Wednesday 30 Sep 2020 14:46

کیا تم اپنی بکواس بند رکھو گے، روسی صدر کے کتے؟، جو بائیڈن کا ٹرمپ کو جواب

کیا تم اپنی بکواس بند رکھو گے، روسی صدر کے کتے؟، جو بائیڈن کا ٹرمپ کو جواب
اسلام ٹائمز۔ ریپبلکن سے تعلق رکھنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان ٹرمپ قیادت میں کورونا وائرس، معیشت اور سالمیت کے حوالے سے پالیسیز پر زبردست مقابلہ دیکھا گیا جس میں ذاتی توہین، ایک دوسرے کو مختلف ناموں سے پکارنا اور ٹرمپ کی بار بار دخل اندازی دیکھی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماڈریٹر کرس والیس بحث کا کنٹرول قائم کرنے میں ناکام نظر آئے۔ وائٹ ہاؤس کے دونوں دعویداروں نے ایک دوسرے کے خلاف باتیں کیں اور توہین بھی کی، جس کی وجہ سے کسی بھی نتیجے پر پہنچنا مشکل ہوگیا۔

مباحثے کے پہلے حصے میں سپریم کورٹ کے حوالے سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی بار بار مداخلت سے پریشان جو بائیڈن نے ایک موقع پر کہا  کہ کیا تم اپنی بکواس بند رکھو گے؟ یہ بالکل غیر صدارتی ہے۔ بعد ازاں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا حوالہ دیتے ہوئے پیوٹن کا کتا، مسخرا، نسل پرست کہا اور کہا کہ تم امریکا کے اب تک کے سب سے بدترین صدر ہو۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جو، تم میں بالکل ہوشیاری نہیں ہے۔ بحث کے آخر میں کرس والیس نے خود صدر سے اپیل کی کہ وہ دخل اندازی بند کریں۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر ہم دونوں لوگوں کو کم مداخلت کے ساتھ بولنے کی اجازت دیتے تو ملک کی بہتر خدمت ہوگی، میں آپ سے اپیل کر رہا ہوں کہ جناب ایسا کریں۔ ٹرمپ نے جواب دیا ٹھیک ہے، اور یہ بھی ایسا کرے۔ کرس والیس نے کہا کہ مگر آپ، آپ زیادہ مداخلت کرتے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے جواب دیا مگر یہ بہت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ 77 سالہ جو بائیڈن کو قومی رائے شماری میں 74 سالہ ٹرمپ پر مستقل برتری حاصل رہی ہے حالانکہ سروے میں کہا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان نتائج بہت قریب قریب ہوں گے۔ اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ اس بحث سے انتخابات پر کیا اثر پڑے گا۔

جوبائیڈن نے کورونا وائرس کے بارے میں ٹرمپ کی قیادت پر سوال کیا جس کی وجہ سے امریکا میں 2 لاکھ سے زائد امریکی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ گھبرا گئے تھے اور امریکیوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے کیونکہ وہ معیشت کے بارے میں زیادہ فکر مند تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھبرا گئے یا انہوں نے اسٹاک مارکیٹ کی جانب ہی دیکھا۔ جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ہلاک ہوچکے ہیں اور مزید ہوں گے جب تک یہ ذہانت کا استعمال نہیں کرتے اور جلد اقدام نہیں کرتے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کے ذہین لفظ کے استعمال پر اعتراض کیا اور کہا کہ یا تو تم نے تعلیم سب سے کم مارکس لے کر حاصل کی یا اپنی کلاس میں سب سے کم نمبر لیے تھے، ذہانت کا لفظ میرے سامنے کبھی نہ لینا، کبھی بھی یہ لفظ استعمال نہ کرنا۔ انہوں نے وبا کے حوالے سے اپنی حکمت عملی کا دفاع کیا اور کہا کہ ہم نے بہت زبردست کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیکن میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ جو کام ہم نے کیا ہے وہ تم کبھی نہیں کرسکتے تھے، یہ تمہارے خون میں ہی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 889342
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش