1
Wednesday 30 Sep 2020 15:16

ایران اسلحہ تیار کرنیوالی ایک عالمی طاقت اور "ڈرون سپر پاور" بن چکا ہے، صیہونی تجزیہ نگار

ایرانی سپاہِ پاسداران بھی ایک عظیم ہوائی طاقت میں بدل چکی ہے
ایران اسلحہ تیار کرنیوالی ایک عالمی طاقت اور "ڈرون سپر پاور" بن چکا ہے، صیہونی تجزیہ نگار
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے معروف اخبار یروشلم پوسٹ میں نشر ہونے والے ایک مقالے کے اندر کئی ایک کتابوں کے مصنف اور معروف صیہونی تجزیہ نگار سیتھ فرینٹزمین (Seth Frantzman) نے ایران کی جانب سے منعقد کی جانے والی ڈرون طیاروں اور انواع و اقسام کے اسلحے و میزائلوں کی نمائش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران اب ایک "ڈرون سپرپاور" میں بدل چکا ہے اور ایک ایسا ملک بن گیا ہے جو مختلف قسم کے چھوٹے، بڑے اور خودکش ڈرون طیارے خود تیار کرتا ہے۔ سیتھ فرینٹزمین نے اپنے مقالے میں مزید لکھا کہ ایران نے چند دن قبل ہی اپنے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی نمائش منعقد کر کے گذشتہ کئی سالوں میں حاصل ہونے والی اپنی شاندار کامیابیوں سے پردہ اٹھایا ہے جبکہ یہ نمائش ظاہر کرتی ہے کہ ایران کی انقلابی گارڈز فورس "سپاہِ پاسداران" بھی ایک "عظیم ہوائی طاقت" میں بدل چکی ہے۔



صیہونی مصنف نے اپنے مقالے میں مزید لکھا کہ جدید ایرانی اسلحے کی یہ نمائش، جس کا افتتاح ایران کے اعلی حکام کے ہاتھوں کیا گیا تھا، دراصل ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیوں کے خاتمے سے قبل ہی اسے حاصل ہونے والی افتخار آمیز کامیابیوں کی نمائش ہے جس کے ذریعے ایران درحقیقت یہ کہنا چاہتا ہے کہ اس نے عائد پابندیوں کے باوجود یہ فوجی سازوسامان تیار کیا ہے۔ سیتھ فرینٹزمین نے اپنے مقالے کے اندر انواع و اقسام کے ایرانی میزائل اور ان کے لانچرز کی ایک مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ایران اپنی اس نمائش کے ذریعے یہ پیغام بھی دینا چاہتا ہے کہ وہ اپنے انواع و اقسام کے میزائلوں کو دور دراز مقامات تک پہنچا کر انہیں بآسانی فائر کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

رسانه صهیونیستی: ایران یک «ابرقدرت پهپادی» است

اسرائیلی مصنف نے ایرانی سائبر پاور کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران نہ صرف ایک ایسی ڈرون سپر پاور میں بدل چکا ہے جو بےشمار چھوٹے بڑے، ٹیکٹیکل اور خودکش ڈرونز خود تیار کرتا ہے بلکہ ایران کے پاس لمبے رینج کے حامل جدید ریڈار یونٹس بھی موجود ہیں جو اس نے خود تیار کر کے اس نمائش میں رکھے ہیں کیونکہ ہوائی و میزائل حملوں سے دفاع کے لئے ریڈار بہت زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ صیہونی تجزیہ نگار کا لکھنا تھا کہ اس نمائش کا اہم پہلو یہ تھا کہ اس کے اندر امریکہ سے چھینا گیا ڈرون طیارہ "آر-کیو-170" (RQ-170) بھی رکھا گیا تھا جو امریکہ کی جانب سے ایران کی جاسوسی کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا جبکہ ایران نے اُسے سال 2011ء میں کامیابی کے ساتھ لینڈ کروا لیا تھا۔



سیتھ فرینٹزمین نے اپنے مقالے کے آخر میں نتیجہ اخذ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران نے اپنی اس نمائش کے ذریعے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے پیشرفتہ ترین ڈرون طیاروں کو "سوم خرداد" جیسے طاقتور دفاعی سسٹمز اور انواع و اقسام کے اپنے کروز میزائلوں کے ہمراہ اپنی مسلح افواج میں استعمال کر سکتا ہے۔ صیہونی تجزیہ نگار کے مطابق اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران انواع و اقوام کے اسلحے کی تیاری میں ایک ایسی عالمی طاقت بن چکا ہے جو "ریورس انجینیئرنگ" (Reverse Engineering) کے میدان میں روس، چین اور شمالی کوریا سے بھی کہیں آگے بڑھ چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 889349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش