0
Friday 2 Oct 2020 21:07

بابری مسجد کو لیکر عدالتی فیصلہ اقلیتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، آغا سید حسن

بابری مسجد کو لیکر عدالتی فیصلہ اقلیتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، آغا سید حسن
اسلام ٹائمز۔ بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزمین کی رہائی اور انہیں کلین چٹ دینے کے فیصلے کو بھارت میں رہنے والی اقلیتوں کے لئے لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن نے کہا کہ یہ فیصلہ سراسر ناانصافی پر مبنی ہے اور یہ فیصلہ بھارتی مسلمانوں کی مظلومیت اور بے بسی کا عکاس ہے۔ اپنے ایک بیان میں آغا سید حسن نے کہا کہ بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جب گزشتہ برس بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دنے کے فیصلے کو لیکر رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی، اُسی وقت اس مسماری کیس سے ملزمین کی رہائی کا راستہ ہموار ہوچکا تھا اور موجودہ فیصلہ بھارتی مسلمانوں کے لئے غیر متوقع نہیں تھا۔

آغا سید حسن موسوی نے کہا دنیا جانتی ہے کہ کس طرح بی جے پی لیڈروں کی طرف سے رتھ یاترا کا اہتمام کیا گیا اور یاترا میں شامل لاکھوں ہندؤں نے ایک منظم طریقے پر مسجد پر دھاوا بول دیا اور مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ آغا سید حسن نے کہا کہ اس کے باوجود یہ استدلال مسجد کی انہدامی کا واقعہ اچانک پیش آیا اور کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہ تھی، مضحکہ خیز ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ بھارتی مسلمان اس وقت تاریخ کے ایک انتہائی مشکل اور دشوار ترین دور سے گزر رہی ہے جہاں انہیں اپنا وجود اور تشخص کو محفوظ رکھنے کے لئے نہایت تدبر، اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ بھارتی مسلمانوں کے درد و کرب کو محسوس کریں اور بھارتی مسلمانوں کے حق میں دین و انسانیت کے ناطے آواز بلند کریں۔
خبر کا کوڈ : 889766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش