0
Monday 5 Oct 2020 17:26

 اس فساد زدہ ماحول میں سی پیک کسی بڑے خطرے اور ایٹمی صلاحیت عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہے، لیاقت بلوچ 

 اس فساد زدہ ماحول میں سی پیک کسی بڑے خطرے اور ایٹمی صلاحیت عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہے، لیاقت بلوچ 
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور جمہوریت کی کشمکش آگے بڑ ھ رہی ہے اب طے کرنا ہوگا کہ عوام کو آزادی ملے گی یا غلام بن کر رہنا ہوگا۔ اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ملک کے بحران کی ذمہ داری فوجی آمریت، بھٹو اور شریف خاندان پر عائد ہوتی ہے۔ عمران خان نے بھی عوام کی توقعات پوری نہیں کیں، آنے والے بلدیاتی ادارے بااختیار ہونے چاہئیں۔ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب صوبے کے حصول کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ 14 اکتوبر کو ملک بھر میں عوامی مسائل کے حل اور کراچی کے عوام سے یکجہتی کیلئے پوری قوم یوم احتجاج منائے گی۔ ملتان میڈیا سنٹر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے امیر راو محمد ظفر، صوبائی سیکرٹری جنرل صہیب عمار صدیقی،، کنور محمد صدیق، ضلعی سیکرٹری جنرل چودھری اطہر عزیز ایڈووکیٹ، شیخ اسرار حسین اور حسان اخوانی بھی موجود تھے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے حالات دن بدن گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، سیاست وریاست، باہمی فساد اور منفی کشمکش میں مبتلا ہے اسی وجہ سے جمہوریت، پارلیمانی نظام، قومی سلامتی اور مسئلہ کشمیر و افغانستان کے لئے خراب صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ اس فساد زدہ ماحول میں سی پیک کسی بڑے خطرے اور ایٹمی صلاحیت عدم تحفظ کا شکار ہورہی ہے۔ سیاسی میدان میں ہر جماعت کو اپنا موقف پیش کرنے کا آئینی حق حاصل ہے لیکن بدقسمتی سے ہم قومی ترجیحات پر اکٹھے نہیں ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اگر باہمی فساد و تلخی شدت اختیار کرے گی تو اصل نقصان ملک و غریب عوام کا ہوگا، اس تمام تر صورتحال کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں جو کنٹینر کی سیاست ترک کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ غرور، تکبر اور مخالفین کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ساتھ زیر کرنا ان کا اسلوب بنا ہوا ہے۔ حکومت اپنی اصل ذمہ داریوں کے اعتبار سے پارلیمنٹ اور خارجی محاذ پر مسلسل ناکامیوں کا شکار ہے۔ اقتصادی بحران کی وجہ سے ہم دیوار سے لگ رہے ہیں مہنگائی، بیروزگاری اور یوٹیلٹی بلز عوام کیلئے ناقابل برداشت، گندم کا بحران ابھی تک ختم نہیں ہوا اور گنے کے کاشتکار نئے بحران میں مبتلا ہورہے ہیں، حکومت نے اپنے32 ماہ کے اقتدار کے عرصے میں نہ تو کسی کو ملازمت دی ہے اور نہ ہی ایک مکان بنا کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 889986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش