1
Sunday 4 Oct 2020 23:55

امریکہ اپنی مرضی کا آئین مسلط کرکے شام کو ایک مرتبہ پھر فتنوں میں دھکیلنا چاہتا ہے، بشار الاسد

امریکہ اپنی مرضی کا آئین مسلط کرکے شام کو ایک مرتبہ پھر فتنوں میں دھکیلنا چاہتا ہے، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شامی صدر بشار الاسد نے روسی ٹیلیویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جنیوا میں منعقد ہونے والی شامی آئین ساز کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے دمشق کے وفد کے ساتھ آئین سے متعلق کسی قسم کے مسائل پر گفتگو نہیں کی جاتی جبکہ آئین ساز کمیٹی میں شرکت کے لئے شامی حکومت کا مخالف وفد ترکی کی جانب سے تشکیل دیا گیا ہے۔ بشار الاسد نے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی اور امریکہ و اتحادیوں سمیت اس کے حمایتی ممالک، شامی آئین ساز کمیٹی کے تعمیری کام کو ذرہ برابر اہمیت نہیں دیتے جبکہ ان کا سارا ہم و غم شامی حکومت کو کمزور کر کے ملک کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔

شامی صدر نے روسی ٹیلیویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شامی آئین ساز کمیٹی پر اپنی مرضی کا آئین تھونپ کر شام کو ایک مرتبہ پھر فتنوں کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے جبکہ اس ملک کا امن و استحکام امریکہ کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ انہوں نے کہا کہ شامی حکومت کو (آئین ساز کمیٹی کا) ایسا رویہ قبول نہیں جبکہ ملکی استحکام کے بارے مسائل پر مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ یاد رہے کہ اگست 2020ء میں جنیوا کے اندر شامی آئین ساز کمیٹی کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں اقوام متحدہ کے زیرنگرانی؛ شامی بحران کے سیاسی حل کی تلاش اور نئے شامی آئین کی تشکیل پر زور دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ شامی آئین ساز کمیٹی 45 اراکین پر مشتمل ہے جن میں شامی حکومت، حکومت مخالف گروہ اور سول سوسائٹی کے کل 15 نمائندے موجود ہیں جبکہ اس آئین ساز کمیٹی میں امریکہ، روس، ترکی اور ایران کے نمائندے بھی شامل ہیں جو مذاکرات کے اندر براہ راست حصہ نہیں لیتے۔
خبر کا کوڈ : 890149
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش