0
Monday 5 Oct 2020 21:17
غیر ملکی ایجنسیاں فرقہ واریت کیلئے مذہبی لوگوں کو استعمال کر رہی ہیں

مفتی منیب مخصوص ایجنڈے کے تحت فرقہ واریت پھیلا رہا ہے، مفتی گلزار نعیمی

مفتی منیب مخصوص ایجنڈے کے تحت فرقہ واریت پھیلا رہا ہے، مفتی گلزار نعیمی
اسلام ٹائمز۔ مدارس ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام مدارس کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں ہنگامی اجلاس آج جامعہ علمیہ اچھرہ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان بھر سے تنظیم المدارس سے وابستہ دو ہزار مدارس کے ناظمین نے شرکت کی۔ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حسین رضا نے کہا کہ حکومت مدارس اہلسنّت کیساتھ رجسٹریشن کے معاملات علیحدہ سے طے کرے اور ہمارے تحفظات دور کرے۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان مخصوص ایجنڈے کے تحت ملک میں فرقہ واریت پھیلا رہا ہے۔ پیر سید محفوظ مشہدی نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان کا تنظیم المدارس سے کوئی تعلق نہیں، کیونکہ اس کی ناجائز قبضہ کی مدت بھی اکتوبر 2019ء میں ختم ہوچکی ہے۔ ضیاء المصطفیٰ حقانی نے کہا کہ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے عہدیداروں نے مدارس کو اندھیرے میں رکھا ہے۔ پیر سید علی گیلانی نے کہا کہ غیر ملکی ایجنسیاں ملک میں فرقہ واریت کیلئے مذہبی لوگوں کو استعمال کر رہی ہیں۔

ہنگامی اجلاس صاحبزادہ حسین رضا کی زیر صدارت جامعہ علمیہ اچھرہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی وزارت تعلیم اور اہم اداروں کو مدارس اہلسنّت کے حالات سے باخبر کرنے کیلئے خطوط لکھے جائیں گے۔ اہلسنت مدارس کا دہشتگردی، منی لانڈرنگ، مسلح گروہ بندی اور کالعدم تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لئے حکومت اہلسنّت کے معاملات کو انفرادی طور پر دیکھے، مفتی منیب الرحمان نے تنظیم المدارس کے کروڑوں روپے بینک میں سود پر رکھ کر اسلام اور شرعی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اعلانیہ توبہ کریں۔ مدارس ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام 8 نومبر 2020ء بروز اتوار صبح دس بجے تحفظ مدارس اہلسنت کنونشن منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستان بھر سے مدارس کے ناظمین شرکت کریں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ جن لوگوں نے داتا دربار پر حملہ کیا، سرفراز نعیمی کو شہید کیا، پیر عبداللہ شہید کی لاش کی بے حرمتی کی، افواج پاکستان کے ہزاروں نوجوانوں کو شہید کیا، اہلسنّت مدارس کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔ مدارس کی موجودہ صورتحال سے قوم کو آگاہ کرنے کیلئے تحفظ مدارس اہلسنّت کنونشن منعقد کیے جائیں گے، جن میں 12 اکتوبر جامعہ نعیمیہ سعیدالعلوم نارووال، 15 اکتوبر جامعہ فخرالعلوم لاہور، 22 اکتوبر جامعہ رضویہ فیصل آباد، 29 اکتوبر جامعہ رضویہ بھکھی شریف، 2 نومبر جامعہ نعیمیہ لاہور، 5 نومبر جامعہ اویسیہ بہاولپور میں منعقد ہوں گے۔

ہنگامی اجلاس میں شرکت کرنیوالے مدارس کے ناظمین میں صاحبزادہ محمد حسین رضا جامعہ رضویہ مظہر اسلام فیصل آباد، پیر سید محفوظ مشہدی دارالعلوم جامعہ رضویہ بھکھی منڈی بہاوالدین، مولانا مشتاق احمد نوری جامعہ عربیہ لاہور، مفتی محمد اقبال قادری، دارالعلوم جامعہ غوثیہ ڈیرہ مراد جمال، سردار محمد وزیر القادری جامعہ عربیہ سلطانیہ ضلع ڈھڈر، علامہ اشرف سعیدی جامعہ انوار مصطفیٰ سکھر، علامہ احمد سعیدی رفیق اسلامک سینٹر کراچی، مفتی مسعود احمد زین العلوم قادریہ شکار پور، ڈاکٹر شمس الرحمن شمس دارالعلوم قادریہ پشاور، علامہ عطاء الرحمن چشتی دارالعلوم غوثیہ تعلیم القرآن بحرین سوات، حاجی عبدالخالق جامعہ محمدیہ رضویہ چونگی امر سدھو لاہور، علامہ محمد اصغر شاکر جامعہ غوثیہ رضویہ گلبرگ فیصل آباد ،مفتی محمد منیر شاکر، جامعہ محمدیہ غوثیہ انوارالاسلام راجہ جنگ قصور شامل ہیں۔

دیگر علماء میں مفتی محمد امین نقشبندی جامعہ القرآن گوجرہ فیصل آباد، مفتی عبداللہ رحمانی دارالعلوم جامعہ نعیمیہ اسلام آباد، مفتی احمد سعید طفیل جامعہ نعیمیہ سید العلوم ناروال مولانا مشتاق احمد نوری، جامعہ شہابیہ لاہور، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان جامعہ نعیمیہ لاہور، قاری محمد سلیم جامعہ غوثیہ لاہور، ڈاکٹر مفتی محمد حسیب قادری المرکز الاسلامی شاد باغ لاہور، مولانا ضلع عمر صدیقی جامعہ تعلیم القرآن لاہور، علامہ محمد شریف نعیمی جامعہ نعیمیہ رضویہ قصور، پیر سید واجد علی گیلانی جامعہ اکبریہ شیخوپورہ، علامہ محمد راحت عطاری جامعہ رضویہ کرم علی شاہ لاہور کینٹ، المصطفیٰ قرآن کالج لاہور، علامہ فیض بخش رضوی جامعہ رضویہ مصباح العلوم ملتان، صاحبزادہ ریاض کوکب اویسی جامعہ اویسہ بہاولپور، جامعہ ام رحمت رحمان پورہ لاہور، صاحبزادہ محمد ارشد نعیمی، جامعہ فخرالعلوم داروغہ والا لاہور، علامہ شکیل احمد صدیقی جامعہ صدیقیہ سراج العلوم لاہور، سید اصغر علی شاہ جامعہ مدینتہ العلوم چونگی امر سدھو لاہور شامل تھے۔

جامعہ عائشہ صدیقہ گلبرگ لاہور، مفتی محمد حسن بیگ چشتی جامعہ فاطمۃ الزہراء لاہور کینٹ، علامہ محمد نعمان وزیر چشتی جامعہ نعمانیہ گلستان جوہر کراچی، علامہ محمد ابوبکر گورمانی جامعہ تعلیم القرآن کراچی، پیر محمد شبیر جان سیفی جامعہ ہجویریہ لاہور، محمد عمر حیات باروی جامعہ فیضان رضا لاہور کینٹ، قاری عبدالغفار گجر جامعہ غوثیہ رسول لاہور، قاری محمد ذوالفقار سیفی جامعہ سیدہ آمنہ للبنات لاہور، صوفی گلزار احمد سیفی جامعہ گلزار سعید لاہور، ڈاکٹر عرفان اللہ جامعہ جیلانیہ رضویہ، حافظ محمد صابر جامعہ علی محمد لاہور، صوفی غلام علی نقشبندی جامعہ ربانی نعیمیہ لاہور کینٹ،پیر ضیاء المصطفیٰ حقانی جامعہ حنفیہ غوثیہ شیرا کوٹ لاہور، ڈاکٹر محمد رفیق سیفی جامعہ نورالاسلام لاہور، مولانا محمد احتشام حیدر جامعہ زاھرا حمید لاہور، مولانا ساجد علی نقشبندی جامعہ شیر ربانی لاہور، مولانا محمد عرفان آسی جامعہ اسلامیہ رضویہ قصور، مولانا غلام مصطفیٰ نقشبندی جامعہ حنفیہ کہنہ لاہور اور دیگر شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 890292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش